ایس آئی ایف سی اور ای سی سی کا اہم اقدام، ریفائنریز اپ گریڈیشن کی راہیں کھل گئیں

ہفتہ 30 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایس آئی ایف سی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں ریفائننگ سیکٹر میں نمایاں پیشرفت سامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 6 ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی، ایس آئی ایف سی کے تحت توانائی شعبے میں اہم اصلاحات متوقع

ای سی سی نے سنرجیکو کے پیٹرولیم لیوی واجبات کے تصفیے کے فریم ورک کی منظوری دیتے ہوئے واجبات کی اصل رقم کی وصولی کا فیصلہ کیا ہے، ساتھ ہی پیٹرولیم ڈویژن کو معاہدے پر دستخط کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔

منظوری کے بعد سنرجیکو اب اوگرا کے ساتھ معاہدے کے تحت براؤن فیلڈ ریفائننگ پالیسی پر عملدرآمد کر سکے گا۔ اس پالیسی کا بنیادی مقصد ریفائنریز کی جدید کاری، یورو فائیو معیار کے ایندھن کی تیاری اور درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنا ہے۔

ماہرینِ صنعت کے مطابق یہ فیصلہ ریفائنری اپ گریڈیشن کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا، اور اس پالیسی پر عملدرآمد سے قریباً 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک عرب ریفائنری سے اربوں روپے کا تیل چوری کرنیوالا گروہ سرغنہ سمیت گرفتار

ان کا مزید کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور صنعتی جدید کاری کو فروغ ملے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد حادثہ، جج کے کم عمر بیٹے کی گاڑی کی ٹکر سے 2 جوان لڑکیاں جاں بحق

عمران خان کی رہائی کے لیے موٹروے کو صوابی کے مقام پر بند کیا جائے گا، احمد خان نیازی

سری لنکا کے لیے پاکستان کی انسانی امداد تاخیر کا شکار، بھارت کی جزوی کلیئرنس غیر مؤثر

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: سندھ اور بلوچستان ہائیکورٹس کے نئے چیف جسٹس نامزد

جسٹس طارق جہانگیری ڈگری کیس میں پیش رفت، ایچ ای سی کے ذریعے متعلقہ تعلیمی ریکارڈ طلب

ویڈیو

کھجور کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات بنانیوالی والی پاکستانی کمپنی

پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد

سعودی عرب: پاکستانی کلچرل ویک کا شاندار انعقاد

کالم / تجزیہ

کرکٹ کا سچا خادم اور ماجد خان

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟

بھٹو نیپا چورنگی میں کیوں زندہ نہیں؟