ایران نے ملک کی بڑی سونے کی کانوں میں سے ایک میں سونے کے اہم ذخیرے کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دریافت مشرقی صوبے جنوبی خراسان میں واقع نجی ملکیت والی شادان گولڈ مائن میں ہوئی ہے، جسے ملک کی اہم ترین کانوں میں شمار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: مسلسل اضافے کے بعد سونا کس قیمت پر فروخت ہو رہا ہے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے ذخائر کی باضابطہ توثیق وزارتِ صنعت و تجارت نے کردی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے مشرق میں واقع شادان گولڈ مائن کے ثابت شدہ ذخائر میں اس وسیع نئی رگ کی دریافت کے بعد نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ نئی دریافت میں 7.95 ملین ٹن آکسائیڈ گولڈ اوور اور 53.1 ملین ٹن سلفائیڈ گولڈ اوور موجود ہے۔ ’آکسائیڈ گولڈ اوور عام طور پر نکالنے میں آسان اور کم خرچ ہوتا ہے۔‘
ایران نے اپنے قومی سونے کے ذخائر کی درست مقدار سرکاری طور پر ظاہر نہیں کی، تاہم اس کا دعویٰ ہے کہ اس نے گزشتہ برسوں میں سونے کی خریداری میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
ستمبر میں ایران کے مرکزی بینک کے گورنر نے کہا تھا کہ ایران دنیا کے پانچ بڑے سونا خریدنے والے مرکزی بینکوں میں شامل رہا ہے۔
مقامی میڈیا نے مرکزی بینک کی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سونے کے ذخائر میں اضافہ عالمی پابندیوں کے دباؤ میں معیشت کو سہارا دینے میں مدد کرے گا۔
ایران میں اس وقت 15 سونے کی کانیں موجود ہیں، جن میں شمال مغرب میں واقع زرشوران سب سے بڑی کان ہے۔
مزید پڑھیں: فرانس میں گھر کے مالک کو باغیچے میں دبایا گیا 8 لاکھ ڈالر مالیت کا سونا مل گیا
ایران کی معیشت امریکی اور مغربی پابندیوں کے باعث شدید دباؤ میں ہے۔ امریکا اور مغربی ملک ایران پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کو عسکری شکل دینا چاہتا ہے، جس کی تہران مسلسل تردید کرتا ہے۔
سونا ایرانی شہریوں کے لیے محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ بھی بن چکا ہے، کیونکہ تیزی سے بڑھتی مہنگائی اور ایرانی ریال کی مسلسل گراوٹ نے عوام کی قوت خرید کو بری طرح متاثر کیا ہے۔











