شاہ محمود قریشی کی 2 مقدمات میں ضمانت خارج

جمعہ 1 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی 2 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں۔

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں کی سماعت جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کی۔

شاہ محمود قریشی کی جانب سے علی بخاری بطور وکیل پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ شاہ محمود قریشی کو طلب کیا جائے یا ان کی عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سُپریم کورٹ نے ملزم کی حاضری ضمانت قبل از گرفتاری میں لازم قرار دی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت بھی عدالت خارج کر چکی ہے۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستیں عدم پیروی کی بنا پر خارج کر دیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ قانون واضح ہے، ضمانت قبل از گرفتاری میں ملزم کی حاضری ضروری ہے اس لیے شاہ محمود قریشی کی آج حاضری سے استثنا اور جیل سے عدالت طلبی کی درخواستیں خارج کر کے دونوں ضمانتیں خارج کی جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اس وقت سائفر کیس میں 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پنجاب میں جنگلات کا تحفظ، پہلی مرتبہ اے آئی کا استعمال اور جدید سیٹلائٹ مانیٹرنگ کا آغاز

پاکستان میں اسلام آباد لاہور موٹروے پر جدید موسمی الرٹ سسٹم نصب کرنے کی تیاری

3 سالہ بچے کی تلاش، مقامی افراد کی ڈیزل کے لیے چندہ اکٹھا کرنے کی ویڈیو وائرل

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا متحدہ عرب امارات کے قومی دن پر پیغام

پنجاب حکومت کی طرف سے قائم ملک کے پہلے سرکاری آٹزم اسکول میں داخلے شروع

ویڈیو

پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد

سعودی عرب: پاکستانی کلچرل ویک کا شاندار انعقاد

افسوس میں نے پی ٹی آئی کے لیے شریف برادران کو برا بھلا کہا، شیر افضل مروت

کالم / تجزیہ

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟

بھٹو نیپا چورنگی میں کیوں زندہ نہیں؟

جارج ایورسٹ سے ماؤنٹ ایورسٹ تک