پاکستان الیکشن کمیشن نے پنجاب میں ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے سیاسی جماعتوں اور امیدواران کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔
ضابطہ اخلاق میں سیاسی جماعتوں اور امیدواران کو آئین و دستور کے خلاف مہم سے گریز کرنے اور کسی وفاقی و صوبائی سرکاری ملازم کے ذریعے انتخابی عمل پر اثرانداز نہ ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی مہم پر مقرر حد سے زائد اخراجات اٹھانے پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو انتخابی عمل میں خواتین کی شرکت یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
ضابطہ اخلاق میں متنبہ کیا گیا ہے کہ عدلیہ، فوج اور ملکی سلامتی کے خلاف چلائی گئی کسی مہم پر کارروائی کی جائے گی اور رشوت اور لالچ سے انتخابی عمل پر اثرانداز ہونے والوں کو بھی قانونی کاررائی کا سامنا کرنا ہوگا۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کی کسی بھی شکل میں تضحیک سے اجتناب برتنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ امیدواران سے کہا گیا کہ وہ پولنگ ڈے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں اور کسی کو بھی رشوت کے ذریعے یا زبردستی دستبردار کروانے سے گریز کیا جائے۔
ضابطہ اخلاق میں سیاسی جماعتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ عام نشستوں کے لیے خواتین کو 5 فیصد نمائندگی دیں۔
امیدوار انتخابابی اخراجات کے لیے مخصوص اکاؤنٹ کھلوانے کا مجاز ہوگا۔ جلسے جلوسوں میں اسلحے کی نمائش پر پابندی ہوگی، جسلے سے قبل انتظامیہ سے اجازت لازمی ہوگی اورصدر، وزیراعظم سمیت وزرا حلقے میں سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
الیکشن کمیشن نے منظور کردہ سائز کے بینرز، پوسٹرز اور پینافلیکس استعمال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ
کوئی بھی مخالف سیاسی جماعت کے بینرز اتارنے سے اجتناب کرے۔
ضابطہ اخلاق کی رو سے انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر پابندی ہے۔ پولنگ کے موقع پر پر پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر کے اندر انتہابی مہم نہیں چلائی جاسکتی جبکہ پولنگ اسٹیشن کے اندر سیاسی جھنڈے یا بینرز پر پابندی ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں 5 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کا شیڈول جاری کرد یا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پنجاب کے عام انتخابات 14 مئی کو کرائے جائیں گے اور کاغذات نامزدگی پر اپیلیں 10 اپریل تک دائر کی جا سکیں گی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے منگل 4 اپریل کے روز پنجاب اسمبلی کے انتخابات 14 مئی کو کرانے کا حکم دیا تھا۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کا شیڈول معطل کرتے ہوئے 8 اکتوبر کی تاریخ کا اعلان کیا تھا تاہم وہ فیصلہ سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا تھا جس کے بعد پاکستان الیکشن کمیشن نے نیا شیڈول جاری کیا اور جمعرات کو انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق بھی دے دیا۔