پاکستان تحریک انصاف کے منحرف سینیٹرز منظرعام پر آگئے ہیں، انہوں نے اپنی روپوشی کی وضاحت بھی جاری کردی ہے۔
سینیٹر زرقا تیمور نے کہا ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ 2010 میں سیاست میں آئی تھی، پی ٹی آئی کے علاوہ کسی اور سیاسی جماعت میں نہیں جائیں گیَ۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے ’باغی سینیٹرز‘ کیوں نہیں پہنچے؟
نجی ٹی وی کے پروگرام سے گفتگو میں سینیٹر زرقا تیمور نے کہا’ یہ بہت افسوس ناک ہے کہ میرے خلاف نفرت انگیز مہم چل رہی ہے، زندگی میں آزمائشیں اور اونچ نیچ آتی ہے، لیکن میں اور میری فیملی تکلیف سے گزر رہی ہیں۔‘
’میں تو چلو سینیٹر ہوں، مجھ پر جو بھی تکلیف آئے جائز ہے۔ عمران خان نے عزت دی ہے۔ اللہ تعالی عزت دینے والا ہے، ذلت دینے والی بھی رب کی ذات ہے۔‘
انہوں نے کہا’میں پارٹی کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھی، لیکن میرے پاس فون نہیں تھا تو میں ان سے کیسے رابطے میں رہ سکتی تھی۔‘
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے کون سے 2 سینیٹرآئینی ترمیم کی حمایت کر رہے ہیں؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا
ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت تکلیف میں ہیں، بیٹیاں جو رزق حلال کما رہی ہیں، ان کو وائس نوٹس اور تکلیف دہ باتیں بھیجی جارہی ہیں۔’ میں صرف دعا ہی کرسکتی ہوں، میرا گواہ صرف اللہ ہے، نہ میں نے کوئی ڈیل لی نہ ووٹ دیا۔‘
سینیٹر زرقا تیمور نے کہا کہ وہ مشکل سے گزری ہیں، ان کا بیٹا ان کے پاس نہیں تھا، جن حالات سے وہ گزری ہیں اس میں کوئی چھپی بات نہیں ہے۔ میں نے تحریک انصاف نہیں چھوڑی۔ لیڈرشپ بھی میرے بارے میں جانتی ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پارٹی لیڈرشپ نے ایک مہینہ پہلے ہی انہیں کہہ دیا تھا کہ انہوں نے ووٹنگ کے لیے اسمبلی میں نہیں آنا۔’ مجھے ملک سے باہر رہنے کو کہا گیا۔ پارٹی نے مجھے کیا کیا کہا تھا اور میں نے کس طرح اس کی تعمیل کی، اور اس کی تعمیل کرتے ہوئے کس مشکل سے گزری۔‘
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس: پی ٹی آئی کے کتنے اراکین حکومتی بینچوں اور لابی میں بیٹھے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ پارٹی اور عمران خان اس وقت مشکل سے گزر رہے ہیں، میں کوئی اسی بات نہیں کرنا چاہتی جس سے تحریک انصاف کو نقصان پہنچے،اگر پارٹی کہے گی تو فورا استعفیٰ دے دوں گی۔
’پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں اور رہوں گا‘
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل سلیم رحمان نے بھی کہا ہے کہ آئینی ترمیمی بل کے لیے انہوں نے ووٹ نہیں دیا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میرے خلاف بے بنیاد خبریں پھیلائی جارہی ہیں، پارٹی کے ساتھ کھڑا ہوں اور رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ افواہوں کی بنیاد پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔