محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آج سے 29 جون تک ملک کے مختلف حصوں میں شدید موسلادھار بارشوں کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی، اربن فلڈنگ اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ جیسے خطرات بڑھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مون سون 2025: معمول سے زیادہ بارشیں، سیلاب اور اربن فلڈنگ کا خطرہ، محکمہ موسمیات
پی ٹی وی نیوز رپورٹ کے مطابق مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، دیر، سوات، شانگلہ، نوشہرہ، صوابی، اسلام آباد، راولپنڈی، ڈی جی خان، شمال مشرقی پنجاب اور آزاد کشمیر میں بارشوں کے باعث ندی نالے بپھر سکتے ہیں، جس سے مقامی آبادی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
گلگت بلتستان میں بھی دریائے ہنزہ، خنجراب، کلک، چوپرسن، شمشال اور برالڈو کے قریب سیلابی کیفیت پیدا ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جب کہ لینڈ سلائیڈنگ کی صورت میں ٹریفک کی روانی متاثر ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وفاق نے سیلاب متاثرین کے 400 ملین ڈالر اپنی جیب میں رکھ لیے، بلاول بھٹو
محکمہ موسمیات نے 27 جون کو کراچی اور حیدرآباد کے نشیبی علاقوں کے زیرِ آب آنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جب کہ لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، فیصل آباد، پشاور اور چارسدہ جیسے بڑے شہروں میں بھی اربن فلڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔
متعلقہ اداروں اور شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتِ حال میں فوری طور پر رابطہ کریں۔ سیاحوں کو بھی محتاط رہنے اور محفوظ مقامات پر قیام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔