غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا امکان پھر خطرے میں: ٹرمپ پُرامید، حماس کا اسرائیل پر سخت الزام

ہفتہ 19 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں قید مزید 10 یرغمالیوں کی رہائی جلد متوقع ہے، جبکہ دوسری جانب حماس نے اسرائیلی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اُس نے تمام یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق جامع جنگ بندی معاہدہ مسترد کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حماس نے 369 فلسطینیوں قیدیوں کی رہائی کے بدلے 3 اسرائیلی قیدی رہا کردیے

صدر ٹرمپ نے یہ بات گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں ایک عشائیے کے دوران کہی، جہاں انہوں نے اپنے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم زیادہ تر یرغمالیوں کو واپس لا چکے ہیں، مزید 10 بہت جلد واپس آئیں گے، اور ہمیں امید ہے کہ یہ عمل جلد مکمل ہو جائے گا۔

صدر ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حماس کے عسکری ونگ، القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک وڈیو بیان میں انکشاف کیا کہ ان کی تنظیم نے اسرائیل کو ایک ایسا جامع معاہدہ پیش کیا تھا جس کے تحت تمام یرغمالیوں کی رہائی ممکن ہو سکتی تھی، مگر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی دائیں بازو کی کابینہ نے اسے رد کر دیا۔

ابو عبیدہ نے کہا کہ ہمیں واضح ہو گیا ہے کہ نیتن یاہو کی مجرمانہ حکومت کو ان یرغمالیوں سے کوئی دلچسپی نہیں کیونکہ وہ زیادہ تر فوجی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ابو عبیدہ کون ہیں اور کیوں مشہور ہو رہے ہیں ؟

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل موجودہ مذاکرات سے بھی پیچھے ہٹتا ہے تو آئندہ کسی جزوی معاہدے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

یاد رہے کہ حالیہ مذاکرات قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری ہیں جہاں 60 روزہ جنگ بندی کے بدلے 10 یرغمالیوں کی رہائی پر گفتگو ہو رہی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو حماس طویل جنگ کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے عرب و اسلامی ممالک کی قیادت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کی خاموشی نے ہزاروں بے گناہوں کے خون کا بوجھ آپ کے سروں پر ڈال دیا ہے۔

ادھر غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں میں تیزی آ چکی ہے۔ جمعہ کے روز کم از کم 41 فلسطینی جاں بحق ہوئے، جبکہ اکتوبر 2023 سے اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 58,667 ہو چکی ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں اب بھی 50 یرغمالی موجود ہیں، جن میں سے صرف 20 کے زندہ ہونے کا یقین ہے۔

علاوہ ازیں، اسرائیل پر یہ الزامات بھی سامنے آئے ہیں کہ وہ غذائی امداد کے مراکز پر حملے اور رفاح کے ملبے پر قید خانہ قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس پر عالمی برادری نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp