خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مشترکہ آپریشن میں 9 دہشتگرد ہلاک ہوگئے، جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 3 افسران زخمی ہوگئے۔
ہنگو کے علاقے زرگری شناواری میں خفیہ اطلاع پر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشترکہ آپریشن کیا، جس کے دوران دہشتگردوں سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:ہنگو میں ماں کے ہاتھوں 2 کمسن بیٹے ذبح
سیکیورٹی فورسز نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے 9 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔ تاہم اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ہنگو خالد خان، ایس ایچ او دوآبہ اور سیکیورٹی فورسز کے ایک افسر زخمی ہو گئے۔
انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے زخمی افسران سے رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔
ڈی پی او خالد خان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ انہیں ابتدائی طور پر کوہاٹ منتقل کیا گیا، جہاں سے انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور لے جایا جائے گا۔ ریجنل پولیس آفیسر کوہاٹ عباس مجید مروت بھی ڈی پی او کے ہمراہ ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ دہشت گردیکے خلاف اپنی جنگ بھرپور انداز میں جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہنگو آپریشن کے دوران زخمی ہونے والے ڈی پی او محمد خالد سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔
یہ بھی پڑھیں:چین میں پاک بحریہ کی دوسری ہنگور کلاس آبدوز لانچنگ تقریب کا انعقاد
وزیر داخلہ نے ڈی پی او کے حوصلے اور قیادت کو سراہتے ہوئے کہاکہ آپ کی قیادت میں پولیس ٹیم نے جرات اور دلیری کے ساتھ فتنہ الہندوستان کے 5 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا۔