علی امین گنڈاپور کا امتحان، پی ٹی آئی کے ناراض رہنماؤں کا سینیٹ انتخابات سے دستبردار نہ ہونے کا اعلان

ہفتہ 19 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سینیٹ انتخابات 2025 کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں قیادت کے خلاف ایک اندرونی بغاوت اس وقت سامنے آئی جب پارٹی کی سیاسی کمیٹی نے خیبر پختونخوا سے نظریاتی کارکنان کو سینیٹ الیکشن میں کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کی ہدایت دی، تاہم پارٹی کارکنوں نے اس فیصلے کو مسترد کردیا۔

رات گئے کئی گھنٹوں کی مشاورت اور اجلاسوں کے بعد پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی نے بعض امیدواروں کو کاغذات واپس لینے کی ہدایت جاری کی اور اعلان کیاکہ حتمی امیدواروں میں مشال یوسفزئی اور مرزا آفریدی شامل ہوں گے۔ اس فیصلے پر کارکنوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں سے مذاکرات ناکام، سیاسی کمیٹی ڈٹ گئی

پی ٹی آئی کے تین دیرینہ رہنما اور سینیٹ امیدوار عرفان سلیم، خرم ذیشان اور عائشہ بانو نے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا۔ تینوں رہنماؤں نے علیحدہ علیحدہ ویڈیو بیانات میں واضح کیاکہ وہ الیکشن سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

’پی ٹی آئی کی پالیسی اور پارٹی لائن‘

خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے سینیٹ الیکشن میں بلامقابلہ انتخاب کی راہ ہموار کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس حکمتِ عملی کے تحت ان تمام پارٹی امیدواروں جن کے نام فائنل فہرست میں شامل نہیں، کو کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کی ہدایت دی گئی تاکہ سیاسی کشیدگی کم ہو اور پردے کے پیچھے کسی وسیع تر مفاہمتی عمل کا آغاز کیا جا سکے۔

تاہم عائشہ بانو، عرفان سلیم اور خرم ذیشان نے اس فیصلے کو نہ صرف مسترد کیا بلکہ کھلے عام اس کے خلاف مؤقف اپنایا اور اسے پارٹی نظریے سے انحراف قرار دیا۔

پی ٹی آئی کی سابق رکنِ صوبائی اسمبلی عائشہ بانو کے مطابق انہوں نے پارٹی قیادت کی ہدایت پر سینیٹ کے لیے کاغذات جمع کروائے تھے، لیکن اب ایسے افراد کو آگے لایا جا رہا ہے جو تحریک انصاف کا حصہ نہیں رہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ صرف الیکشن نہیں، تحریک کا مورچہ ہے۔

سابق رکنِ خیبر پختونخوا اسمبلی اور سینیٹ امیدوار عائشہ بانو نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ کسی صورت میں اپنی نامزدگی واپس نہیں لیں گی۔

’ہم آج بھی عمران خان کے نظریے پر قائم ہیں۔ نہ دباؤ قبول ہے، نہ سودے بازی۔ یہ صرف الیکشن نہیں، یہ تحریک کا مورچہ ہے، اور ہم یہ مورچہ خالی نہیں چھوڑیں گے۔

’ہم سیاست نہیں، جہاد کررہے ہیں‘

پی ٹی آئی کے متحرک کارکن اور سینیٹ امیدوار عرفان سلیم نے ایک ویڈیو بیان میں شدید ردعمل دیتے ہوئے اس پوری صورتحال کو اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت قرار دیا۔

’ہم اسٹیبلشمنٹ کے اس گندے کھیل کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ہم عمرانی نظریے کے تحفظ کی خاطر آخری بال تک لڑیں گے۔ نہ جھکیں گے، نہ بکیں گے۔‘

انہوں نے موجودہ حکومت کو فارم 47 کی پیداوار قرار دیا اور مفاہمتی سیاست کو ضمیر فروشی سے تعبیر کیا۔ ’یہ مزاحمت اور مفاہمت کے درمیان فیصلہ کن لمحہ ہے۔‘

خرم ذیشان نے ایک ویڈیو پیغام میں اپنے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم واضح فیصلہ کریں، مزاحمت یا مفاہمت۔ جو لوگ ہماری قیادت کو جیلوں میں ڈال کر عزتیں پامال کرتے رہے، اُن کے ساتھ کسی بھی قسم کی مفاہمت، خود اپنے ضمیر کا قتل ہے۔

انہوں نے پارٹی کے موجودہ فیصلوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ نہ کوئی لالچ انہیں مرعوب کر سکتا ہے اور نہ کوئی دھمکی۔

’پی ٹی آئی قیادت مشکلات میں‘

نظریاتی اور دیرینہ کارکنان و رہنماؤں کی جانب سے پارٹی قیادت کے فیصلے کو مسترد کیے جانے اور ان کے حق میں مظاہروں اور احتجاج نے پارٹی قیادت کو سخت مشکل میں ڈال دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پارٹی کے اندر مشال یوسفزئی اور مرزا آفریدی کی نامزدگی پر شدید اختلافات پائے جاتے ہیں اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر الزامات لگنے لگے ہیں۔

کارکنوں نے گزشتہ روز پشاور میں احتجاجی ریلی بھی نکالی، اور الزام لگایا کہ قیادت نے کارکنان اور نظریاتی افراد کو نظرانداز کرکے سرمایہ داروں کو ٹکٹ دیے، جو عمران خان کے وژن کے خلاف ہے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سینیٹ کے لیے نامزد امیدوار طلحہ محمود نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہاکہ پی ٹی آئی کے ناراض امیدوار اگر دستبردار نہیں بھی ہوئے تو حکومت اور اپوزیشن مل کر الیکشن لڑیں گے۔ طلحہ محمود کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے اجلاس میں مل کر سینیٹ انتخابات لڑنے پر اتفاق ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات بلامقابلہ کرانے پر حکومت و اپوزیشن میں اتفاق

انہوں نے کہا کہ حکومت کے حصے میں 6 اور اپوزیشن کے حصے میں 5 نشستیں آئیں گی، حکومت نے معاہدے پر مکمل عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، اپوزیشن بھی معاہدے پر عمل کرے گی۔ طلحہ محمود نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی اپنے ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں کے خلاف کارروائی کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp