پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے میں بدانتظامی کے بعد پارٹی قیادت نے معاملے کی چھان بین کے لیے 3 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کردی ہے، جو ضلعی کابینہ کے ارکان پر مشتمل ہے۔ کمیٹی کو 4 روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
پشاور میں 27 ستمبر کو پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام ہونے والے جلسے نے اندرونی اختلافات اور تنظیمی بدانتظامی کو آشکار کر دیا۔
27 ستمبر کہ پشاور جلسہ میں ہونے والے واقعات کہ حقائق جاننے کہ لئے ضلعی کابینہ کہ 3 ممبران پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم۔
کمیٹی چار دن کہ اندر اپنی رپورٹ جمع کروائے گی۔ pic.twitter.com/97GX1knkqW— Khurshid Alam Khan (@khurshidkpti) September 29, 2025
یہ بھی پڑھیں: پشاور جلسہ: پی ٹی آئی کا وفاق سے 4 نکاتی مطالبہ
رنگ روڈ کے کھلے میدان میں جلسے کے لیے پنڈال قائم کیا گیا تھا، لیکن ناقص انتظامات اور سیکیورٹی میں غفلت کے باعث صورتحال قابو سے باہر ہو گئی۔ متعدد کارکنوں نے پنڈال میں داخل ہونے کے بجائے اسٹیج کی طرف چڑھائی کی، جس سے دھکم پیل کے واقعات پیش آئے۔
سیاسی کارکنوں نے الزام عائد کیا کہ اسٹیج کے قریب سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں قائدین سے ملنے سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ ان کے مطابق رہنماؤں کی موجودگی کے باوجود کسی نے بھی کارکنوں پر کیے جانے والے لاٹھی چارج کو روکنے کی کوشش نہ کی۔
صورتحال اس وقت مزید بگڑ گئی جب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور تقریر کے لیے اسٹیج پر آئے۔ اس دوران بعض کارکنان نے جوتے لہرائے اور نعرے بازی شروع کردی۔
عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پانی کی خالی بوتلیں اسٹیج کی طرف پھینکی گئیں۔ بدنظمی کے باعث وزیراعلیٰ کو اپنی تقریر مختصر کر کے واپس بیٹھنا پڑا، تاہم کسی رہنما نے مشتعل کارکنوں کو پرسکون کرنے کی کوشش نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا سیاسی پاور شو کا فیصلہ، پشاور میں جلسہ کب ہوگا؟
اب پی ٹی آئی کی جانب سے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کی گئی ہے جو معاملات کی تحقیقات کرکے ذمہ داران کا تعین کرے گی، جن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائےگی۔














