سیلاب کی تباہ کاریاں: فصلیں کتنی کم، آئندہ مالی سال کیسا ہوگا، ورلڈ بینک کے تخمینے

بدھ 8 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ورلڈ بینک نے پاکستان کی معیشت کے لیے اپنی پیش گوئیاں مزید کم کر دی ہیں اور اندازہ لگایا ہے کہ مالی سال 2026 میں حقیقی جی ڈی پی کی ترقی صرف 2.6 فیصد ہوگی جو حالیہ سیلابوں کے بعد کا تخمینہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب کی بروقت وارننگ کا نظام اپ گریڈ کرنے پر کام جاری، کتنی پیشرفت ہوچکی؟

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی اندازے بتاتے ہیں کہ پنجاب میں زرعی پیداوار کم از کم 10 فیصد گھٹ جائے گی جس سے اہم فصلوں جیسے چاول، گنا، کپاس، گندم اور مکئی پر منفی اثر پڑے گا۔

اگر وسیع صنعتی اور خدماتی شعبوں میں کوئی خاص بہتری نہ آئی اور ترقیاتی اخراجات میں معمولی اضافہ ہوا تو اس کا اثر مالی سال 2026 کی حقیقی جی ڈی پی کی ترقی پر پڑے گا جو 2.6 فیصد رہ جائے گی۔

ورلڈ بینک نے کہا کہ پہلے مالی سال 2026 کے لیے حقیقی جی ڈی پی کی ترقی 3.4 فیصد اور مالی سال 2027 کے لیے 3.6 فیصد رہنے کی توقع تھی جس کی بنیاد زرعی پیداوار میں اضافہ، کم مہنگائی اور سود کی شرح، صارفین اور کاروباری اعتماد کی بحالی اور نجی سرمایہ کاری اور استعمال میں بہتری تھی۔

مزید پڑھیے: پنجاب میں سیلاب کے بعد سروے کا عمل کیسے آگے بڑھ رہا ہے؟ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتا دیا

یہ ترقی مالی اور مالیاتی پالیسیوں کی سختی کی وجہ سے ممکن تھی جن کا مقصد معاشی مشکلات اور عالمی تجارت کے خطرات سے نمٹنا تھا۔

سیلاب نے سب چوپٹ کردیا

تاہم، ورلڈ بینک کے مطابق حالیہ تباہ کن سیلابوں نے غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے اور نقصان کا مکمل اندازہ ابھی باقی ہے۔

غذائی فراہمی میں خلل کے باعث مہنگائی 7 فیصد سے تجاوز کر سکتی ہے جو پہلے کی پیش گوئی سے زیادہ ہے اور یہ درمیانے عرصے میں آہستہ آہستہ کم ہو جائے گی۔

سیلاب کے اثرات کے باعث مالی سال 2026 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.1 فیصد تک پہنچ سکتا ہے جہاں ترسیلات زر اور کم تیل کی قیمتیں برآمدات کے نقصانات اور زیادہ غذائی درآمدات کو متوازن کریں گی۔

مالی خسارہ سیلاب سے متعلق معمولی اخراجات کی وجہ سے جی ڈی پی کا 5.5 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ درمیانے عرصے میں خسارے میں کمی کا دارومدار محصول کی وصولی، زرعی بحالی، سود کی لاگت، اور اخراجات کے انتظام پر ہوگا۔ غریبی کی شرح مالی سال 2026 میں 44 فیصد اور مالی سال 2027 میں 43 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

آئندہ کے لیے پاکستان جو تاریخی طور پر بلند محصولات کے پیچیدہ ڈھانچے کا حامل ہے۔ حال ہی میں منظور شدہ پانچ سالہ اصلاحاتی منصوبہ (2025-2030) کے تحت اپنی محصولات کم کر کے برآمدات اور معیشت کی ترقی میں فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کا سروے تیزی سے جاری، ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا

عالمی رجحانات کے مطابق پاکستان میں نچلی درمیانے آمدنی کی حد کے تحت غربت سال 2011 سے سال 2018 کے درمیان 9.4 فیصد کم ہوئی جو سب سے حالیہ دستیاب تخمینہ ہے۔ تاہم سنہ 2020 سے اقتصادی جھٹکوں اور قدرتی آفات کے امتزاج نے غربت میں کمی کے اس رجحان کو روک دیا ہے۔

بیٹیوں کے وراثتی حقوق کے لیے لینڈ ریکارڈ اصلاحات کا معاملہ

پنجاب کے تجربے سے پتا چلتا ہے کہ بیٹیوں کے وراثتی حقوق کے تحفظ کے لیے کی جانے والی زمین کے ریکارڈ اور حیاتیاتی شناختی نظام کی اصلاحات کے نتائج مخلوط رہے۔

اگرچہ ان اصلاحات نے وراثتی حقوق کی خلاف ورزی کو کم کیا مگر اس کے باعث کم لڑکیوں نے قومی شناختی کارڈ بنوائے جو ظاہر کرتا ہے کہ خاندانوں نے ناہموار نتائج کو برقرار رکھنے کے لیے طریقے اختیار کیے۔

یہ بھی پڑھیے: عالمی بینک کی پنجاب میں پرائمری تعلیم کے لیے 4 کروڑ 79 لاکھ ڈالر گرانٹ کی منظوری

یہ مثالیں واضح کرتی ہیں کہ جو اصلاحات خاندان کے وسائل کو براہ راست متاثر کرتی ہیں اور وہ ردعمل پیدا کر سکتی ہیں جس کے لیے محتاط منصوبہ بندی ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بنگلہ دیش کے ہوائی اڈوں پر ہائی الرٹ، ملک بھر میں سیکیورٹی سخت کردی گئی

عالمی برادری کی اسلام آباد کچہری میں خود کش حملے کی شدید مذمت

دو ثقافتوں کے میلے کا تیسرا ایڈیشن ریاض میں شیڈول، چین مہمان خصوصی ہوگا

صدر مملکت اور وزیراعظم کا دہشتگردوں و سہولت کاروں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ

افغانی پاکستان کے غدار، فوری نکالا جائے، اسلام آباد حملے کے زخمیوں کا ردعمل

ویڈیو

اسلام آباد میں خود کش دھماکا، وانا کیڈٹ کالج پر بھی وار، آخر یہ ہو کیا رہا ہے؟

چاندی کی بڑھتی قیمت، کیا چاندی سونے کی جگہ لے رہی ہے؟

پنجاب اسمبلی کے باہر پنجاب بھر سے آئے نابینا شہریوں کا دھرنا

کالم / تجزیہ

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ

کتابوں کا سحر اور نثار عزیز بٹ

ہمارے انورؔ مسعود