وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشتگردی ہو رہی ہے جو ہمیں قبول نہیں۔ ہمیں اس بات کا علم ہے کہ پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے پیچھے بھارت ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وانا میں ایک بار پھر دہشتگردی کا بازار گرم کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:کیا پاک افغان ایک اور لڑائی ناگزیر ہے، بھارت افغانستان تزویراتی الحاق کیا رنگ دکھائے گا؟
انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ان دہشتگردوں میں افغان بھی شامل تھے، ہم چاہتے ہیں کہ امن قائم ہو، افغانستان اس بات پر آئے اور امن میں شریک ہو۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کو پہلے بھی منہ توڑ جواب دیا اور اب بھی دیں گے، پہلے جب افغانستان سے پاکستان پر حملہ ہوا تو افغان وزیر خارجہ بھارت میں تھے۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان سے ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو، لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ ہمارے ساتھ جھوٹے وعدے کیے جائیں اور دوسری طرف دہشتگردوں کی حمایت جاری رکھی جائے۔
وزیراعظم نے کہاکہ افغانستان کی جانب سے ہمیں مہمان نوازی کا جو صلہ دیا جارہا ہے وہ دنیا دیکھ رہی ہے، آئیں صدق دل کے ساتھ بیٹھیں، دہشتگردوں کو لگام دیں ہم پوری طرح آپ کے ساتھ چلیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک افغان جنگ بندی کے لیے ترکیہ اور ایران سرگرم، کیا اس بار کوششیں کامیاب ہوسکیں گی؟
انہوں نے کہاکہ اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ ملک میں ہونے والی دہشتگردی میں ہمارے مخالفین شامل نہیں، تو یہ بات رات کو دن کہنے کے مترادف ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ بھارت کو 4 روزہ معرکے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور نریندر مودی اب بھی بے بس ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف ہم سب متحد ہیں۔














