ملک میں چلغوزے کی قیمتوں میں 50 سے 60 فیصد تک نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
ایک کلو چلغوزہ، جس کی قیمت پہلے 15 ہزار سے 18 ہزار روپے کے درمیان تھی، اب گھٹ کر 6 ہزار سے 9 ہزار روپے رہ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دیامر کے چلغوزے بہت زیادہ مہنگے کیوں ہوتے ہیں؟
بلوچستان کے ضلع ژوب اور شیرانی میں اس سیزن کے دوران چلغوزہ 3 ہزار سے 5 ہزار روپے فی کلو تک بھی فروخت ہوا ہے۔
بلوچستان کے کسانوں اور تاجروں کے مطابق پاک افغان بارڈر کی بندش اور بارشوں کی کمی اس نمایاں کمی کی بنیادی وجوہات ہیں۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ کسٹمز حکام کی جانب سے ٹرکوں کو گھنٹوں روکنے سے نہ صرف تاخیر ہوتی ہے بلکہ چلغوزے کا معیار بھی متاثر ہوتا ہے۔
تاجروں نے شکایت کی کہ چلغوزہ ایک نہایت حساس، مہنگا اور جلد خراب ہونے والا خشک میوہ ہے، جس کی قدر معمولی تاخیر سے بھی کم ہوجاتی ہے۔
مزید پڑھیں: بنوں کی قدیم چلغوزہ منڈی جہاں سے یہ سوغات دنیا بھر میں برآمد کی جاتی ہے
ان کا کہنا ہے کہ ٹرکوں کو اگر کئی گھنٹوں یا پورا دن روک لیا جائے تو قیمت فوراً گر جاتی ہے۔
چلغوزے کی قیمت میں نمایاں کمی وجوہات جو بھی ہوں، صارفین اس کمی سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چلغوزے کو اگر کولڈ اسٹوریج میں نہ رکھا جائے تو اس کا وزن کم ہونے لگتا ہے۔
بلوچستان میں کولڈ اسٹوریج سہولیات کی کمی کے باعث تاجر چلغوزہ سستے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔
اسی وجہ سے مقامی طور پر شہروں چلغوزے کی میں قیمت میں مزید کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔














