’ہمیں بلا کر آپ یچھے ہٹ گئے؟، سہیل آفریدی کے احتجاج میں شرکت نہ کرنے پر کڑی تنقید

منگل 2 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے بانی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر آج احتجاج کی کال دی تھی، جس کے پیشِ نظر اسلام آباد اور راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس کے تحت احتجاج، جلسے جلوس اور دھرنوں پر پابندی ہوگی۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ اور اڈیالہ جیل کے باہر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں اور پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔

پی ٹی آئی ممبران کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر ’ہے حق ہمارا آزادی‘ اور ’عمران تیرے جانثار بےشمار، بےشمار‘ کی شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین قریشی کی قیادت میں ارکان صوبائی اسمبلی کا بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر احتجاج جاری ہے جس میں ’ رہا کرو رہا کرو، عمران خان کو رہا کرو‘ اور ’کون بچائے گا پاکستان عمران خان‘ کے  نعرے لگائے جا رہے ہیں۔

شہربانو نے ایک تصویر شیئر کی جس میں کاروباری مراکز بند دکھائی دے رہے ہیں اور کیپشن میں لکھا کہ اڈیالہ کے ارد گرد کے کاروباری مراکز کو تو بند نا کریں۔

تاہم دوسری جانب احتجاج کی کال دینے والے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی خود احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے۔ صوبائی وزیر شفیع جان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت نہیں کریں گے، وہ پشاور میں موجود ہیں اور ملاقات کا دن جمعرات کو ہے تو وہ اسی دن عمران خان سے ملنے آئیں گے انہوں نے صوبے کی گورننس کو بھی دیکھنا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین اس پر خوب تنقید کرتے نظر آئے کہ احتجاج کی کال دے کر سہیل آفریدی خود ہی شریک نہیں ہو رہے تو احتجاج کیسے ہو گا۔ کئی صارفین نے سوال کیا کہ کیا عمران خان سے بھی زیادہ اہم کچھ ہے جو وہ نہیں آئے۔

ایک صارف نے لکھا کہ سہیل آفریدی نے آج علیمہ خانم کے ساتھ اڈیالہ نہ جانے کا فیصلہ کر کے سراسر غلط کیا۔ پنجاب کے سارے عہدیداران اور عوام کو آج بلایا ہے تو آپ جمعرات کا انتظار کیوں کررہے ہیں؟ ایک ہی دفعہ زیادہ لوگ جمع ہوتے تو زیادہ پریشر نہیں پڑتا؟ عمران خان سے ملاقات کرانے پے مجبور نہیں ہوتے؟

گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے انتقال سے متعلق جھوٹی خبریں تیزی سے پھیلیں، جنہیں بھارتی اور افغان میڈیا کے کچھ حلقوں نے بھی نشر کیا۔ اس پر پی ٹی آئی نے ےشویش کا اظہار کیا تھا اور عمران خان کے صاحبزادے قاسم خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حکام ان کے والد کی صحت سے متعلق ’کسی ناقابلِ تلافی‘ امر کو چھپا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ عمران خان اگست 2023 سے جیل میں ہیں۔ ان پر مختلف مقدمات میں سزائیں سنائی گئیں جنہیں وہ اپنی 2022 کی عدم اعتماد کے ذریعے برطرفی کے بعد سیاسی انتقام قرار دیتے ہیں۔ ان کی پہلی سزا توشہ خانہ کیس میں سنائی گئی، جس میں سرکاری تحائف کی مبینہ غیرقانونی فروخت کا الزام تھا۔ بعد ازاں سائفر کیس میں 10 سال اور القادر ٹرسٹ کیس میں 14 سال قید کی سزائیں بھی سنائی گئیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

جسٹس طارق جہانگیری ڈگری کیس میں پیش رفت، ایچ ای سی کے ذریعے متعلقہ تعلیمی ریکارڈ طلب

بینظیر نے پاکستان کی سب سے کم عمر وزیراعظم بن کر جمہوریت کو مضبوط کیا، صدر آصف علی زرداری

پی ٹی آئی احتجاج: صوبائی وزیر شفیع جان کارکنوں کے ہمراہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے، سیکیورٹی ہائی الرٹ

بنگلہ دیش ملٹری اکیڈمی میں صدر کی کمانڈنگ پریڈ، 204 کیڈٹس نے کمیشن حاصل کیا

آسٹریلوی آل راؤنڈر گلین میکس ویل نے بھی آئی پی ایل نہ کھیلنے کا اعلان کر دیا

ویڈیو

کھجور کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات بنانیوالی والی پاکستانی کمپنی

پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد

سعودی عرب: پاکستانی کلچرل ویک کا شاندار انعقاد

کالم / تجزیہ

کرکٹ کا سچا خادم اور ماجد خان

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟

بھٹو نیپا چورنگی میں کیوں زندہ نہیں؟