وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے بانی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر آج احتجاج کی کال دی تھی، جس کے پیشِ نظر اسلام آباد اور راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس کے تحت احتجاج، جلسے جلوس اور دھرنوں پر پابندی ہوگی۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ اور اڈیالہ جیل کے باہر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں اور پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ، پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال، سیکیورٹی سخت، تاحال پی ٹی آئی رہنما نہیں پہنچے۔ pic.twitter.com/gGPAGF8BOW
— Rizwan Ghilzai (Remembering Arshad Sharif) (@rizwanghilzai) December 2, 2025
پی ٹی آئی ممبران کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر ’ہے حق ہمارا آزادی‘ اور ’عمران تیرے جانثار بےشمار، بےشمار‘ کی شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔
ہے حق ہمارا آزادی، پی ٹی آئی ممبران اسمبلی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر احتجاج🔥 pic.twitter.com/xk88xTIzgy
— Farid Malik (@FaridMalikPK) December 2, 2025
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین قریشی کی قیادت میں ارکان صوبائی اسمبلی کا بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر احتجاج جاری ہے جس میں ’ رہا کرو رہا کرو، عمران خان کو رہا کرو‘ اور ’کون بچائے گا پاکستان عمران خان‘ کے نعرے لگائے جا رہے ہیں۔
رہا کرو رہا کرو ، عمران خان کو رہا کرو !
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین قریشی کی قیادت میں ارکان صوبائی اسمبلی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر احتجاج pic.twitter.com/uzNTJNQLSh— PTI (@PTIofficial) December 2, 2025
شہربانو نے ایک تصویر شیئر کی جس میں کاروباری مراکز بند دکھائی دے رہے ہیں اور کیپشن میں لکھا کہ اڈیالہ کے ارد گرد کے کاروباری مراکز کو تو بند نا کریں۔
ایسے تو نا کریں ۔۔۔۔اڈیالہ کے ارد گرد کے کاروباری مراکز کو تو بند نا کریں 🙄 pic.twitter.com/w4zFx0QsCk
— Shehr Bano Official (@OfficialShehr) December 2, 2025
تاہم دوسری جانب احتجاج کی کال دینے والے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی خود احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے۔ صوبائی وزیر شفیع جان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت نہیں کریں گے، وہ پشاور میں موجود ہیں اور ملاقات کا دن جمعرات کو ہے تو وہ اسی دن عمران خان سے ملنے آئیں گے انہوں نے صوبے کی گورننس کو بھی دیکھنا ہے۔
وزیراعلی سہیل آفریدی آج کے احتجاج میں شرکت نہیں کریں گے وہ پشاور میں ہیں۔
شفیع جان pic.twitter.com/YwliIdIq1H— Arslan Baloch (@balochi5252) December 2, 2025
سوشل میڈیا صارفین اس پر خوب تنقید کرتے نظر آئے کہ احتجاج کی کال دے کر سہیل آفریدی خود ہی شریک نہیں ہو رہے تو احتجاج کیسے ہو گا۔ کئی صارفین نے سوال کیا کہ کیا عمران خان سے بھی زیادہ اہم کچھ ہے جو وہ نہیں آئے۔
ایک صارف نے لکھا کہ سہیل آفریدی نے آج علیمہ خانم کے ساتھ اڈیالہ نہ جانے کا فیصلہ کر کے سراسر غلط کیا۔ پنجاب کے سارے عہدیداران اور عوام کو آج بلایا ہے تو آپ جمعرات کا انتظار کیوں کررہے ہیں؟ ایک ہی دفعہ زیادہ لوگ جمع ہوتے تو زیادہ پریشر نہیں پڑتا؟ عمران خان سے ملاقات کرانے پے مجبور نہیں ہوتے؟
سہیل آفریدی نے آج علیمہ خانم کے ساتھ اڈیالہ نہ جانے کا فیصلہ کر کے سراسر غلط کیا۔ پنجاب کے سارے عیدیداران کو آج بلایا ہے عوام کو آج بلایا ہے تو آپ جمعرات کا انتظار کیوں کررہے ہیں؟ ایک ہی دفعہ زیادہ لوگ جمع ہوتے تو زیادہ پریشر نہیں پڑتا؟ عمران خان سے ملاقات کرانے پے مجبور نہیں…
— Bilal Ansar Khan (@BilalAnsarKhan1) December 2, 2025
گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے انتقال سے متعلق جھوٹی خبریں تیزی سے پھیلیں، جنہیں بھارتی اور افغان میڈیا کے کچھ حلقوں نے بھی نشر کیا۔ اس پر پی ٹی آئی نے ےشویش کا اظہار کیا تھا اور عمران خان کے صاحبزادے قاسم خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حکام ان کے والد کی صحت سے متعلق ’کسی ناقابلِ تلافی‘ امر کو چھپا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان اگست 2023 سے جیل میں ہیں۔ ان پر مختلف مقدمات میں سزائیں سنائی گئیں جنہیں وہ اپنی 2022 کی عدم اعتماد کے ذریعے برطرفی کے بعد سیاسی انتقام قرار دیتے ہیں۔ ان کی پہلی سزا توشہ خانہ کیس میں سنائی گئی، جس میں سرکاری تحائف کی مبینہ غیرقانونی فروخت کا الزام تھا۔ بعد ازاں سائفر کیس میں 10 سال اور القادر ٹرسٹ کیس میں 14 سال قید کی سزائیں بھی سنائی گئیں۔














