وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے 9 جون 2023 کو قومی اسمبلی میں 7واں بجٹ پیش کرکے ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
اسحاق ڈار پاکستان کی پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے 7 مرتبہ قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا۔
نواز شریف کے دوسرے دور حکومت میں سرتاج عزیز سے وزیر خزانہ کا قلمدان لیکر اسحاق ڈار کو سونپا گیا تھا، اسحاق ڈار 6 نومبر 1998 سے 12 اکتوبر 1999 تک عہدے پر براجمان رہے۔ انہوں نے اپنا پہلا بجٹ جون 1999 میں پیش کیا تھا۔
اسحاق ڈار نے دوسری مرتبہ وزارت خزانہ کا قلمدان 31 مارچ 2008 کو سنبھالا تھا۔ اتحادی حکومت میں انہوں نے بجٹ سازی کی مگر انہیں 12 مئی 2008 کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا جس کے بعد بجٹ پاکستان پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے پیش کیا تھا مگر بجٹ سازی اسحاق ڈار نے ہی کی تھی۔
اسحاق ڈار نے تیسری مرتبہ وزیر خزانہ کا عہدہ 7 جون 2013 کو سنبھالا اور اپنا دوسرا بجٹ پیش کیا۔ وہ 28 جولائی 2017 تک اس عہدے پر رہے، انہوں نے اس دوران قومی اسمبلی میں کل 5 بجٹ پیش کیے۔
عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہونے پر وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ شہباز شریف کو مل گیا، ان کی کابینہ نے 19 اپریل 2022 کو حلف اٹھایا تو وزارت خزانہ مفتاح اسماعیل کو سوپنی گئی تھی۔ اسحاق ڈار 9 مارچ 2018 کو صوبہ پنجاب سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے لیکن بیرون ملک ہونے کی وجہ سے حلف نہیں اٹھا سکے تاہم 28 ستمبر 2022 کو اسحاق ڈار نے چوتھی مرتبہ وزرات خزانہ سنبھالی اور 9 جون 2023 کو 7واں بجٹ پیش کرکے پاکستان کی تاریخ میں نہ ٹوٹنے والا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔