رواں سال اکتوبر میں میٹا نے ایک سبسکرپشن پلان کا اعلان کیا تھا جو یورپی ممالک کے صارفین کو فیس بک اور انسٹاگرام پر اشتہار سے پاک مواد دیکھنے کی سہولت فراہم کرے گا۔
میٹا کا یہ سبسکرپشن پلان صرف یورپی یونین، یورپی اکنامک ایریا اور سوئٹزرلینڈ کے فیس بک اور انسٹاگرام صارفین کے لیے ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایڈوکیسی گروپ NOYB نے آسٹریا کے ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کو شکایت درج کرائی ہے کہ میٹا کا یہ سبسکرپشن پلان صارفین کی پرائیویسی کو یقینی بنانے کے لیے فیس ادا کرنے کے مترادف ہے۔
یورپی یونین قانون کا تقاضا ہے کہ بغیر چارجز کے صارفین کی پرائیویسی کا خیال رکھا جائے اور صارف کی رضا مندی کے بغیر اس کے ڈیٹا سے چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے۔
یورپی یونین کے اس قانون کے برعکس میٹا صارفین سے ہر سال 250 یورو تک ‘پرائیویسی فیس’ وصول کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں :
کیا میٹا فیس بک پیغامات کے لیے ’اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن‘ شروع کر پائے گی؟
یورپ میں فیس بک اور انسٹاگرام صارفین ویب پر 9.99 یورو اور iOS اور اینڈرائیڈ پر12.99 یورو میں ایک مہینے کے لیے سبسکرائب کر سکتے ہیں۔ میٹا کا کہنا ہے کہ ادائیگی کرنے والے صارفین کے ڈیٹا کو اشتہاری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔
ایڈوکیسی گروپ NOYB نے اس فیس کی رقم پر بھی تنقید کی ہے جو میٹا سبسکرپشن کے لیے صارفین سے وصول کر رہی ہے۔
NOYB کا کہنا ہے کہ پرائیویسی سبسکرپشن کی لاگت ناقابل قبول ہے، اب تک صرف 3 فیصد صارفین نے میٹا کی یہ پالیسی سبسکرائب کی ہے۔
میٹا کا کیا کہنا ہے؟
میٹا نے کہا ہے کہ سبسکرپشن چارجز کا تعین یورپ میں اسی طرح کی سبسکرپشن پیشکشوں کے مطابق تھا، لوگوں کے لیے بغیر اشتہارات کے سبسکرپشن خریدنے کا آپشن یورپی ریگولیٹرز کی ضروریات کے مطابق تھا،EU، EEA اور میٹا کو سوئٹزرلینڈ میں لوگوں کے خدمات جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔‘
رائٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ شکایت ممکنہ طور پر آئرش ڈیٹا پروٹیکشن واچ ڈاگ کو بھیج دی جائے گی جو میٹا کی نگرانی کرتا ہے کیونکہ اس کا آئرلینڈ میں کمپنی کا یورپی ہیڈکوارٹر ہے۔