چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جیل بھرو تحریک ختم کرتے ہوئے ہفتہ کے روز سے صوبائی انتخابات کی باضابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کارکنوں سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے صوبائی انتخابات پر ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیر قانون کے رد عمل کو شرم ناک قرار دیا۔
’وزیر قانون کا بیان عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش ہے۔ ن لیگ الیکشن سے فرار چاہتی ہے لیکن غیر آئینی حربہ استعمال نہیں کرنے دیں گے۔‘
اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر قوم کی طرف سے مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ ہمیشہ وہ قوم ترقی کرتی ہے جہاں قانون کی حکمرانی اور انصاف ہوتا ہے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جیل بھرو تحریک ختم اور ہفتے کے روز سے الیکشن مہم شروع کررہے ہیں جس میں ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لئے روڈ میپ دیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 1999 میں بھی ن لیگ نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا اور آج پھر یہ عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ’موجودہ دور سوشل میڈیا کا دور ہے اور دنیا بدل چکی ہے اپنی پارٹی اورعوام کی طرف سے سپریم کورٹ کویقین دلاتا ہوں کہ ہم سب آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا یہاں کے میر صادق اور میر جعفر نے اپنے گیارہ سو ارب روپے کے کیسز معاف کروائے آج ایسے حالات ہوگئے ہیں کہ ہر جگہ سے پیسے مانگنے پڑتےہیں ملک پرگزشتہ 9ماہ سے ایک مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق تحریک انصاف کوختم کرنے کیلئے رہنماؤں اور کارکنوں پر بدترین تشدد روا رکھا جارہا ہے۔ یہاں تک کہ ان کے استقبال کیلئے آئے کارکنوں پربھی دہشتگردی کےمقدمات درج کیے گئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانبداری کا سب کو علم ہے۔ ہمارے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ سابق حکمرانوں نے توشہ خانہ سے 4 گاڑیاں چوری کیں۔ کیا آج تک ملکی کی تاریخ میں کسی سے توشہ خانہ کے تحائف کے بارے میں پوچھاگیا؟