کراچی میں الآصف اسکوائر اور موٹر وے ایم 9 کے اطراف تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ سناتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو ایک ہفتے میں الاصف اسکوائر کے اطراف سے تمام تجاوزات ختم کرانے کا حکم دیا ہے۔
اس سلسلہ میں جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے، جسٹس ندیم اختر نے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ سے ملحقہ رہائشی اسکیم الآصف اسکوائر سے موٹر وے ٹول پلازہ تک تجاوزات ایک ماہ میں ختم کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے الآصف اسکوائر سے ٹول پلازہ تک ایک ماہ میں ختم کرانے کا حکم دیتے ہوئے رینجرز اور پولیس کو تجاوزات کے خاتمے میں انتظامیہ کی مکمل مدد کرنے کی بھی ہدایت کی ہے، عدالتی فیصلہ میں رینجرز اور پولیس کو ضلعی انتظامیہ کو مطلوبہ نفری فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے مذکورہ علاقے میں تجاوزات کا مکمل خاتمہ کرکے سروس روڈ اورگرین بیلٹ پر فوری بیوٹیفیکیشن کا کام مکمل کیا جائے، این ایچ اے ،ایف ڈبلیو او کو علاقہ تحول میں لے کر ترقیاتی اور بیوٹیفیکیشن کرائیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر ایسٹ، ڈی جی رینجرز، ایس ایس پی ویسٹ ،ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کو عدالتی فیصلے پر عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 11 جنوری تک ملتوی کردی ہے۔
اس سے قبل سماعت کے دوران ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے عدالت کو بتایا کہ تجاوزات ہٹانے پر قابضین فوری دوبارہ تجاوزات قائم کر لیتے ہیں، جس پر صوبائی چیف سیکرٹری کی جانب سے بتایا گیا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے لیے سندھ حکومت نےکمیٹی بنادی ہے۔
اس ضمن میں عدالت نے کراچی کی ضلعی انتظامیہ کو شہر کے اس علاقے کو اصل ماسٹر پلان کے مطابق سروس روڈ،گرین بیلٹ اور فٹ پاتھ کلیئر کرانے کا حکم دیتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے جس کے بعد دوبارہ تجاوزات قائم نہ ہوں۔