وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر اور کرغزستان ٹریڈ ہاؤس کے چیئرمین مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ کرغزستان کو برآمد کی جانے والی ادویات کا کارگو پہلی بار بذریعہ چین زمینی راستے سے لے جانے پر نیشنل لاجسٹک کارپوریشن (این ایل سی) کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
برآمد و درآمد کنندگان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ راستہ کرغزستان کو پاکستان اور باقی دنیا کے ساتھ تجارت کے لیے انتہائی آسان اور سستی رسائی فراہم کرے گا۔
مزید پڑھیں
مہر کاشف یونس نے کرغزستان کے نجی شعبے اور لاجسٹک کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اس سے بھر پور استفادہ کریں۔
انہوں نے کہاکہ کرغزستان اور پاکستان دونوں کیو ٹی ٹی اے کے احیا کے ذریعے اپنے موجودہ تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
این ایل سی نے مجموعی تجارت کے فروغ میں کردار ادا کیا، مہر کاشف یونس
مہر کاشف یونس نے کہا کہ نقل و حمل، کسٹم کلیئرنس اور ویئرہاؤسزکی آسان سہولیات نے دونوں ممالک کے درمیان مجموعی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ این ایل سی نے نا صرف کرغزستان اور دیگر وسطی ایشیائی ریاستوں بلکہ روس اور مشرقی یورپ کے ساتھ زمینی تجارت کی راہ بھی ہموار کی ہے۔ ’پاکستان نے کرغزستان کو عالمی منڈیوں سے منسلک کرنے کے لیے گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں تک رسائی کی پیشکش بھی کی ہے‘۔
انہوں نے دو طرفہ تجارت کے فروغ اور دونوں طرف کے نجی شعبے کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان میں کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوئیف کی ذاتی کاوشوں کو بھی سراہا۔