عمران خان پر قاتلانہ حملے کی سازش ہو رہی ہے، بابر اعوان کا دعوٰی

جمعہ 3 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رہنما تحریک انصاف بابر اعوان نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیرِاعظم عمران خان پر ایک اور قاتلانہ حملے کی سازش کی جارہی ہے۔ ایک غیر ملکی ایجنسی کسی عدالتی پیشی پرعمران خان کی جان لینا چاہتی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ انہیں دارالحکومت کی ضلع کچہری جسے وکلا اور ججز ’ڈیتھ ٹریپ‘ کہتے ہیں، وہاں گھات لگا کر قتل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

بابر اعوان نے بتایا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی اطلاعات تھیں اور عمران خان نے بھی خود پر قاتلانہ حملے سے متعلق دوبار آگاہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان پر 3 نومبر کو حملہ ہوا تھا مگر آج 3 مارچ ہوچکی ہے اور ابھی تک عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج نہیں ہوسکا ہے۔

بابر اعوان کے مطابق عمران خان پر قاتلانہ حملے پر دو حکومتی مؤقف ہیں۔ پہلا یہ کہ عمران خان پر کوئی حملہ نہیں ہوا جب کہ دوسرا حکومتی موقف یہ ہے کہ عمران خان پر ایک مذہبی جنونی نے حملہ کیا۔

’حکومت نے سلمان تاثیر قتل جیسا طریقہ کار اختیار کرنے کی کوشش کی، اور یہ دونوں مؤقف قوم کے سامنے ہیں اور بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ جے آئی ٹی کے ذریعے یہ طے ہوا۔‘

بابر اعوان کا کہنا تھا کہ عمران خان پر پہلے قاتلانہ حملے کے بعد پاکستان کی وزارتِ داخلہ کے انچارج نے کہا ہے کہ ان کے پاس اطلاع ہے کہ ایک غیر ملکی ایجنسی اسلام آباد کچہری میں پیشی کے دوران عمران خان کو قتل کرنا چاہتی ہے۔

بابر اعوان کے مطابق عمران خان کو سیکیورٹی کے اعتبار سے تنہا کردیا گیا ہے۔ جب عمران خان لاہور ہائی کورٹ پہنچے تو فاضل عدالت نے انہیں سیکیورٹی میں احاطہ عدالت میں لانے کا کہا لیکن انہیں سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔

بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان کی اسلام آباد عدالت میں پیشی کے موقع پر بھی جوڈیشل کمپلیکس کے کیمرے بند کردیے گئے تھے۔ ’حکومت جواب دے کہ وہ کون تھا جس نے سی سی ٹی وی کیمرے بند کیے؟ دوسری جانب اس موقع پر عدالت کے اندر سیکیورٹی بھی بالکل غائب تھی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp