1971ء کی جنگ کے عروج پر امریکا نے بظاہر پاکستان کی مدد کرنے کو اس جنگ میں کودنےکا فیصلہ کیا مگر درِ پردہ اس کا عملی جنگ میں حصہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ امریکا پاکستان کا اتحادی تھا اور امریکی صدر نکسن چین کے ساتھ تعلقات استوار کرانے کی وجہ سے جنرل یحیٰ خان کا معترف بھی تھا۔ اس کے علاوہ چونکہ امریکا کا روایتی حریف سوویت یونین، انڈیا کا حمایتی تھا اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ سے محض 4 مہینے پہلے ’انڈیا، سوویت معاہدہ برائے امن، دوستی اور تعاون‘ طے پایا تھا تو امریکا اس جنگ کو سوویت یونین کے ساتھ سرد جنگ کے تناظر میں دیکھ رہا تھا۔
جنگ کے اوائل میں امریکی حکام کا خیال تھا کہ یہ انڈیا کے ساتھ امریکی تعلقات بہتر کرنے کا ایک بہترین موقع ہے جو بہرحال امریکا کے مفاد میں ہوگا۔ تاہم ہنری کسنجر اس حق میں نہیں تھے۔ وہ صدر نکسن کو قائل کرتے رہے کہ یہ جنگ محض 2 ایشیائی ممالک کے درمیان تنازعہ نہیں ہے، بلکہ یہ سوویت یونین اور امریکا کے مابین کشیدگی کا ہی ایک پہلو ہے۔
چنانچہ جب سوویت یونین نے سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر تیسری بار ویٹو کر کہ انڈیا کا بھرپور ساتھ دیا تو کسنجر اور نکسن نے مشرقی پاکستان سے امریکی شہریوں کو بحفاظت نکالنے کے بہانے امریکی جنگی بیڑے کو خلیج بنگال کی طرف روانہ کرنے کا فیصلہ کیا۔سوویت یونین اور انڈیا کو بخوبی اندازہ تھا کہ یہ اقدام انڈیا کو دہشت دکھانے کے لیےاٹھایا گیا اور امریکا ویتنام جنگ کی وجہ سے انڈیاپرجنگی حملہ کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ امریکی بیڑے کی آمد کے ساتھ ہی سوویت یونین نے بھی اپنا بحری بیڑہ اس کے پیچھے لگائے رکھا اور تب تک اس کی جان نہیں چھوڑی جب تک وہ جنگ بندی کے بعد خلیج بنگال سے سری لنکا کی جانب روانہ نہیں ہوگیا۔
بعد میں امریکا نے خود تسلیم کیا کہ اس کا مقصد جنگ میں حصہ لینا ہر گز نہیں تھا بلکہ وہ مغربی پاکستان کو ہندوستانی یلغار سے بچانے کے لیے انڈیا پر دباوٴ ڈالنا چاہتا تھا۔
سال 1958ء میں آج کے دن گورڈو نامی بندر کو خلا می بھیجا گیا۔ اس نے راکٹ میں 1500 میل سے زیادہ کا سفر کیا یہاں تک کہ وہ پیراشوٹ میں خرابی کے باعث جنوبی بحر اوقیانوس میں گر کر مر گیا۔
آج کے دن 1991ء میں شمالی اور جنوبی کوریا نے مفاہمت اور عدم جارحیت کے ایک معاہدے پر دستخط کیے جس سے کوریائی جنگ کا باقاعدہ خاتمہ بھی ہوا، حالانکہ اصل لڑائی 1953 میں ختم ہو گئی تھی۔
2001ء میں بھارتی پارلیمنٹ پر خودکش حملہ ہوا ۔ نئی دہلی میں پارلیمنٹ کی عمارت پر حملہ کرنے کے لیے مسلح افراد کے ایک گروپ نے سخت حفاظتی انتظامات کو توڑا۔ 5 حملہ آوروں سمیت کل 14 افراد مارے گئے۔
1949ء میں آج کے دن معروف اسلامی سکالر علامہ شبیر احمد عثمانی بہاولپور میں انتقال کر گئے۔
سال1988 ءمیں غلام اسحاق خان نے پاکستان کے ساتویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔