پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ اپنے 4 سالہ دورِ اقتدار میں 70 سال سے دوگنے قرضے لینے والا لیڈر ہم سے پوچھتا ہے کہ ڈالر کا ریٹ کیوں بڑھ گیا؟
گوجرانوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قیمتیں بڑھانے کا معاہدہ کرنیوالا پوچھتا ہے مہنگائی کیوں ہورہی ہے اور پانامہ سازش کے ذریعہ مسلط ہونیوالا پوچھتا ہےکہ معیشت کی تباہی کیوں ہوئی؟
فواد چوہدری کی مبینہ آڈیو کا ذکرکرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اب یہ نہ کہہ دینا کہ جو ٹرک عدالت کے باہر کھڑا ہے اس کو مریم نوازچلارہی تھی۔ اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ اب اس ٹرک کے چاروں ٹائر پنکچر کرکے ان کو گھربھیجیں گے۔
ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز جب شیشہ دکھاتی ہے تو توہین عدالت یاد آجاتی ہے۔ توہین عدالت تب نہیں ہوتی جب ملک کے منتخب وزیرِاعظم نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکال دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توہین عدالت تو تب ہوتی ہے جب ایک ایسے شخص کو صادق وامین کا سرٹیفکیٹ مل جاتا ہے جو اپنی بیٹی کو چھپاتا ہے اور اپنے گھر کا جھوٹا سرٹیفیکٹ جمع کرواتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ توہین عدالت تب ہوتی ہے جب عدالت آوازیں دیتی رہتی ہے مگر احکامات نہیں مانے جاتے۔ نوازشریف کو پانامہ کے جھوٹے مقدمے میں نکالا گیا اور بیچ میں سے کیا نکلا اقامہ؟ میں اپنے والد کا ہاتھ پکڑ کر روز عدالت میں پیش ہوتی رہی۔ نوازشریف کی بیوی بستر مرگ پر تھی مگر تب بھی کہا جاتا تھا کہ نوازشریف ایک گھنٹے میں پیش ہوں اور وہ پیش بھی ہوئے۔ مگر اب ایک فرد پانچ مہینے ہوگئے پلاسٹر اترنے کا نام نہیں لے رہا اور جب بھی عدالت بلاتی ہے تو پلاستر والی ٹانگ دکھا دیتا ہے۔ نوازشریف کی بیماری کا مذاق اڑانے والا مکافاتِ عمل کا شکارہے۔
انہوں نے خطاب میں زمان پارک کو ’ضمانت پارک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیل بھرو تحریک کا اعلان کرکے خود ضمانت کے لیے بھاگا گیا۔ مریم نواز نے کہا کہ اس سے ناکام جیل بھروتحریک میں نے زندگی میں کبھی نہیں دیکھی، جیل بھروتحریک توشروع ہی نہیں ہوئی تو بھلا وہ معطل کیسے ہوگئی؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ایک شخص خود ضمانت پارک میں چھپ کربیٹھا ہوتوکارکنان جیل میں کیوں جائیں؟
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کوجب حکومت سے نکالا گیا تو کہا گیا کہ وہ امریکی سازش تھی اور وہاں سے کوئی سائفر آیا اور پھر امریکی غلامی نامنظور کا اعلان کردیا مگر اب اسی امریکا سے ضمانت پارک میں ملا جارہا ہے۔ لوگوں سے کہا گیا کہ غلامی کی زنجیریں توڑدو مگر اب خود امریکا سے معافی مانگ کر پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔