مختلف شعبوں میں بہترین کارکردگی دیکھانے والوں کو دنیا بھر میں اعزازات سے نوازا جاتا ہے تا کہ ان کی صلاحیتوں سے مزید بہتر انداز میں استفادہ کیا جا سکے ایسے ہی ہر سال انجینیئرز کو مختلف شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ’فیڈک ایشیاء پیسیفک ایمرجنگ لیڈرز ایوارڈز ‘ اور سرٹیفیکیٹ سے نوازا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ اس سال پہلی بار پاکستان نے حاصل کیا ہے۔
پاکستان کے لیے پہلی بار یہ ایوارڈ جیتنے والے عبدالحسیب منصوری جن کا تعلق کراچی سے ہے، نے وی نیوز کو بتایا کہ یہ ایوارڈ پوری دنیا میں ہر سال دیے جاتے ہیں اور امسال ایشیاء سے پہلی بار یہ ایوارڈ پاکستان نے جیتا ہے۔
عبدالحسیب کہتے ہیں کہ اس ایوارڈ کا حق دار وہ انجینیئر ہوتا ہے جس نے انجینیئرنگ میں تو اپنا لوہا منوایا ہی ہوتا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی وہ فلاحی کاموں میں نوجوانوں کے لیے مشعل راہ بھی ہوتا ہے۔
عبدالحسیب کا کہنا ہے کہ انہوں نے کم بجٹ میں گھر بنانے کا ناصرف ماڈل پیش کیا بلکہ ملکی سطح پر اس پر کام بھی ہو چکا ہے، اس کے علاوہ میں نے 2005 کے زلزلے، ملک میں آنے والے سیلاب اور دیگر آفاتِ سماوی میں فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ان شا اللہ آئندہ بھی لیتا رہوں گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں سے انجینیئرنگ کی تعلیم مکمل کرنے والے نوجوانوں کو ٹریننگ کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کی قیمت کم سے کم 40 ہزار روپے ہوتی ہے جو کہ ڈگری لینے کے بعد مکمل کرنا ضروری ہوتی ہے۔ ٹریننگ مہنگی ہونے کے باعث بہت سے نوجوانوں کے لیے یہ انتہائی مشکل ہو جاتی ہے۔
عبدالحسیب نے کہا کہ ان باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ’ہم نے ایسے ذہین طلباء کے لیے ٹریننگ کا آغاز کیا ہے جو اس کی فیس ادا نہیں کر سکتے، ان کے مطابق اس ٹریننگ پروگرام کے تحت اس وقت 500 طالب علم کراچی میں زیر تربیت ہیں اور بہت جلد ہم پاکستان کے ہر شہر میں یہ شروع کرنے والے ہیں تاکہ نوجوانوں کے لیے ترقی کے راستے کھل سکیں۔
عبدالحسیب نے بتایا کہ یہ وہی کام ہے جس کے باعث انہیں فیڈک ایشیاء پیسیفک ایمرجنگ لیڈرز ایوارڈ سے نوازا گیا اور اس پر وہ بہت خوش ہیں۔