چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان کہتے ہیں کہ عام انتخابات میں پارٹی امیدواروں کا حتمی فیصلہ جیل میں قید بانی رہنما عمران خان خود کریں گے، ساتھ ہی انہوں نے پارٹی چیئرمین کی حیثیت سے خود بھی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
پشاور میں وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں بیرسٹر گوہر خان نے تحریک انصاف کی انتخابی پالیسی اور پارٹی کو درپیش مسائل پر مختصر بات کی۔
چیئرمین بننے سے پارٹی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی
بیرسٹر گوہر خان کے مطابق وہ پارٹی کے منتخب چیئرمین ہیں تاہم ان کے چیئرمین بننے سے پارٹی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
’میں چیئرمین ہوں لیکن حقیقی چیئرمین عمران خان ہیں، چاہے وہ جیل میں ہوں یا کہیں اور، سب مل کر پارٹی کے لیے کام کر رہے ہیں، عمران خان ہمارے لیڈر ہیں۔ ہم سب ان کے ساتھ ہیں۔‘
بیانیے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی
بیرسٹر گوہر خان نے بتایا کہ مقتدر حلقوں کے خلاف ان کا بیانیہ کبھی سخت نہیں تھا اور نہ ہی ابھی بیانیے میں کوئی تبدیلی آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف جمہوری جماعت ہے اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔
’ہماری جماعت عام انتخابات کے شفاف انعقاد کے لیے عدالتوں میں ہے۔۔۔ ہم شفاف انتخابات چاہتے ہیں، ہم انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں، جو شفاف ہو۔۔۔ ہماری پارٹی انتخابات کے لیے تیار ہے اور کسی بھی صورت میں بائیکاٹ نہیں کرے گی۔ ‘
الیکشن کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ مخصوص انتظامی افسروں کی بطور ڈی آر اوز اور آر اوز تعیناتی انتخابات کے غیر جانبدارانہ انعقاد پر سوالیہ نشان ہے، ان کے مطابق نگراں وزراء مختلف سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا اعلان کر رہے ہیں جو ملک میں آئندہ شفاف انتخابات کے دعووں پر ایک اور سوالیہ نشان ہے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ پی ٹی آئی 70 فی صد مقبول اور واحد جماعت ہے جس نے شفاف انٹرا پارٹی انتخابات منعقد کرائے، ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنرز اور انتظامیہ غیر جانبدار نہیں ہیں۔’سپریم کورٹ کا ہر فیصلہ منظور ہے۔۔۔ یہ بھی احکامات جاری کریں کہ شفاف انتخابات ممکن بنایا جائے۔‘