الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں یقین ہے جو سوالات پوچھے گئے وہ کسی اور سے نہیں پوچھے گئے، پی ٹی آئی چیئرمین کے لیے تب انتخابات کراتے جب ایک سے زیادہ امیدوار ہوتے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے باقاعدہ شیڈول جاری کیا گیا تھا، پولنگ کی تاریخ اور وقت بھی شیڈول میں دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ ہم الیکشن کمیشن کے حکم پر عملدرآمد کے لیے الیکشن کرا رہے تھے، بڑی جماعت اگر الیکشن سے باہر ہوجاتی ہے تو جمہوریت کے ساتھ برا ہو گا۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہاکہ پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں کوئی چیز پہلے سے طے شدہ نہیں تھی، بیلٹ پیپرز پانچوں رنگوں میں چھپے۔
انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ جو بھی فیصلہ کرنا ہے جلدی کریں۔
ہمارا سرٹیفکیٹ 22 دسمبر سے پہلے جاری ہونا چاہیے، بیرسٹر علی گوہر
اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہاکہ ہمارا سرٹیفکیٹ 22 دسمبر سے پہلے جاری ہونا چاہیے، امید ہے کہ سپریم کورٹ فری اینڈ فیئر انتخابات کے لیے کردار ادا کرے گی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حکم پر انٹراپارٹی انتخابات کا شیڈول جاری کیا تھا، جس میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر بلامقابلہ منتخب ہو گئے تھے۔
اس کے بعد پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیلنج کیا گیا تھا اور آج الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔