راولپنڈی پولیس نے زلفی بخاری کو 9 مئی واقعات کی ایف آئی آر میں نامزد کر دیا، تھانہ آر اے بازار میں توڑپھوڑ کے واقعات میں زلفی بخاری سمیت 63 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا۔ جبکہ زلفی بخاری نے مقدمے میں نامزد کرنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی سے کئی دن پہلے ہی وہ بیرون ملک چلے گئے تھے اور 9 مئی کو پاکستان میں نہیں تھے۔
راولپنڈی پولیس کی جانب سے ایف آئی آر میں زلفی بخاری کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، پولیس نے 9 مئی کو بیرون ملک موجودگی کے باوجود زلفی بخاری کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
مزید پڑھیں
پولیس نے زلفی بخاری سمیت پی ٹی آئی کے 63 افراد کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے ہیں۔ دوسری جانب زلفی بخاری نے ایف آئی آر میں نامزد کرنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو بیرون ملک ہونے کے باوجود مجھ پر دہشتگردی کا مقدمہ بنالیا گیا ہے۔
زلفی بخاری نے بیرون ملک سفر کی دستاویزات سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھ پر ہونے والی ایف آئی آر سے زیادہ ذہنی پستی اور لاقانونیت کی کوئی مثال نہیں ہو سکتی۔ مجھے 9 مئی کے واقعے میں شامل کیا گیا، حالانکہ میں 12 دن پہلے کام کے سلسلے میں ملک سے باہر تھا۔
There can’t be a better example of non intelligent oppression and lawlessness than this recent FIR on me. I just got added to the 9th May incident, although I was out of the country for work 12 days prior. This shows the mindless attempt to oppress us pre election day. In the… https://t.co/iL5pk2jKX9 pic.twitter.com/nXXMEAa7xU
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) December 20, 2023
انہوں نے کہاکہ یہ حرکت انتخابات سے پہلے ہم پر ظلم کرنے کی بے ہودہ کوشش کو ظاہر کرتی ہے۔ گزشتہ 48 گھنٹوں میں پی ٹی آئی کے امیدواروں اور کارکنوں سے گرفتاریوں اور کاغذات نامزدگی چھیننے کی ایک نئی لہر آئی ہے۔ ان غیرسنجیدہ اقدامات سے آزاد اور منصفانہ انتخابات کا کیسا تاثر بنا رہے ہیں؟