روس نے نئے سال کے پہلے روز برکس گروپ کی چیئرمین شپ سنبھال لی۔
روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق روسی انٹرنیشنل افیئرز کونسل (آر آئی اے سی) کے جنرل ڈائریکٹر ایوان تیموفیوف نے کہا ہے کہ اس چیئرمین شپ کا ایک بہت بڑا ایجنڈا ہے کیوں کہ مالیات کا ایک اہم مسئلہ ہے۔
ایوان تیموفیوف کے مطابق روس پر عائد پابندیوں کے ساتھ ساتھ برکس کے 4 ارکان میں سے2 چین کے خلاف پابندیوں کی شرائط کے پیش نظر مالی تعاون ایک ترجیحی ایجنڈا آئٹم ہو گا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کوئی بھی اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتا کہ مغربی پابندیاں دوسرے ممالک کے خلاف عائد نہیں کی جائیں گی اس لیے مالیاتی تعلقات سے متعلق مسائل میں یقیناً روس کی صدارت کے ایجنڈے میں ایک اہمیت کے حامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ برکس تنظیم 2006 میں تشکیل دی گئی تھی اور اس میں ابتدائی طور پر برازیل، روس، بھارت اور چین شامل تھے۔ جنوبی افریقہ نے سنہ 2011 میں برکس میں شمولیت اختیار کی تھی اور اب یکم جنوری 2024 سے اس کے پاس تنظیم کی چیئرمین شپ ہے۔
قبل ازیں جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامفوسا نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب اور ایران ان 6 ممالک میں ہیں جو سال 2024 میں برکس کے نئے ارکان کی حیثیت سے شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے برکس میں شمولیت کے لیے کوششیں کی جار ہی ہیں تاہم اس کے رکن ممالک نے تنظیم کو وسعت دینے کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔