گاڑی خراب کرنے کا ماہر چوہا کن گاڑیوں کو نشانہ بناتا ہے؟

منگل 2 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چوہوں کو گاڑیوں سے کچھ ایسی دشمنی ہوتی ہے کہ وہ ان میں کسی نہ کسی طرح داخل ہوکر اسے شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔

وہ جانور جو گاڑیوں میں مختلف النوع خرابیوں کا باعث بنتے ہیں ان میں چوہے سرفہرست ہیں جو گاڑیوں کا تیا پانچا کرنے میں اپنی مثال آپ ہیں۔

یہ مسئلہ کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ یہ ’کہانی ملک ملک کی‘ ہے اور کیا ترقی یافتہ اور کیا پسماندہ ہر ایک ہی اس مسئلے سے دوچار ہے۔ برطانیہ میں بھی اس قسم کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں بلکہ سال 2023 میں تو رپورٹ ہونے والی شکایات تو گزشتہ سارے ریکارڈ توڑ گئیں۔

رائل آٹوموبائل کلب (آر اے سی) کا کہنا ہے کہ وہ جانور جو گاڑیوں کے اندر گھس کر خرابیاں پیدا کرتے ہیں ان میں سب سے زیادہ شرارتی اور نقصان دہ چوہے ہوتے ہیں۔

آر اے سی کے اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ میں سنہ 2023 کے 11 مہینوں میں 303 واقعات رونما ہوئے جن میں جانوروں نے گاڑیوں میں گھس کر تباہی مچائی ہو۔ ان میں سے بیشتر کیسز کے ذمہ دار چوہے تھے۔ یہ تعداد سنہ 2018 میں جنوری اور نومبر کے درمیان رپورٹ ہونے والے 196 واقعات کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ ہے۔

چوہے اکثر ایندھن کے پائپس اور بریک کی تاروں و دیگر وائرنگ کو چبا ڈالتے ہیں۔ یہ انجن کو بھی متاثر کرتے ہیں اور ہیڈلائٹس تک توڑدیتے ہیں۔

ایک دو چوہے ہی نہیں بلکہ اکثر ان کا خاندان گاڑیوں  میں اپنا مستقل ٹھکانہ بنا لیتا ہے اور اکثر ونڈ اسکرین کے نیچے پینل میں بھی مفت رہائش کے مزے لوٹ رہے ہوتے ہیں۔

 

چوہے عموماً کن گاڑیوں کو نشانہ بناتے ہیں اور وہ ایسا کیوں کرتے ہیں اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے ا آر اے سی کے ترجمان ایلس سمپسن نے بتایا کہ چوہے ان گاڑیوں کی طرف زیادہ متوجہ ہوتے ہیں جو طویل عرصے تک غیر استعمال شدہ رہیں یا ان کے اندر کھانا موجود ہو۔

ا ایلس سمپسن نے کہا کہ گاڑی میں چوہے کا ملنا نہ صرف ایک برا صدمہ ہوتا ہے بلکہ اکثر مہنگے نقصان کا بھی سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات عام ہیں اور خصوصاً سردیوں میں یہ جانور گاڑیوں میں پناہ لیتے نظر آتے ہیں۔

ترجمان نے گاڑی مالکان کو مشورہ دیا کہ وہ جانوروں سے پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کے لیے اپنی گاڑی کو چیک کرتے رہا کریں کہ اور خصوصاً اس صورت میں جب گاڑی ایک ہفتے یا اس سے زیادہ عرصے سے نہیں چلائی گئی ہو۔ انہوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے  کہ گاڑی کے اندر کھانے کی چیز نہ چھوڑی جائے۔

انہوں نے اس بات کی اہمیت پر بھی زور دیا کہ گاڑی میں غیر معمولی بو کی بھی جانچ کریں اور ڈیش بورڈ پر آنے والی کسی بھی ایسی وارننگ لائٹ کا خاص خیال رکھیں جو ایک یا 2 منٹ بعد غائب نہ ہو۔

چوہوں کے علاوہ لومڑیاں اور گلہریاں بھی گاڑیوں کے پیچھے پڑجاتی ہیں لیکن اتنا نہیں جتنا چوہے ہاتھ دھو کر پیچھے پڑتے ہیں۔ لومڑی اسپیڈ سینسر کی وائرنگ، ونڈ اسکرین وائپر بلیڈ اور بریک ہوز کو چبانے کی شوقین ہوتی ہے۔ گلہری بھی کبھی کبھار گاڑیوں سے استفادہ کرتی ہے اور وہ کار کے ایئر فلٹرز کو گری دار میوے ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp