خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے چئیرمین اور سابق رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے، جس میں محسن داوڑ اور ان کے ساتھی محفوظ رہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شمالی وزیرستان زیب خان نے وی نیوز سے گفتگو میں محسن داوڑ پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سابق ایم این اے شمالی وزیرستان محسن داوڑ کےقافلے پرمیران شاہ کے گاؤں تپی میں الیکشن مہم کے دوران فائرنگ ہوئی ہے۔
ڈی پی او کے مطابق محسن داوڑ انتخابی مہم میں مصروف تھے کہ پہاڑی سے ان پر فائرنگ کی گئی تاہم ان کی حفاظت پر مامور پولیس سیکیورٹی نے جوابی کارروائی کی۔ فائرنگ کے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے فوراً بعد محسن داوڑ کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے مطابق نامعلوم افراد نے چیئرمین محسن داوڑ کو نشانہ بناتے ہوئے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی، بلٹ پروف گاڑی کے شیشوں پر گولیاں لگنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
شمالی وزیرستان خیبر پختونخوا کا شورش زدہ ضلع ہے، جہاں اکثر ناخوش گوار واقعات پیش آتے ہیں گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں میر علی میں نامعلوم افراد نے 6 غیرمقامی افراد کو قتل کر کے ان کی لاشوں کو کھیتوں میں پھینک دیا تھا۔
پولیس کے مطابق مقتولین کا تعلق پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان سے تھا اور میر علی بازار میں ان کی ہیئر ڈریسر کی دکان تھی۔