وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی آج کل سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ساتھ دھند کا بھی راج ہے، اسلام آباد ایکسپریس وے پر شکر پڑیاں اور اس کے اطراف موجود درختوں کے باعث زیرو پوائنٹ کے آس پاس شدید دھند ہو جاتی ہے۔
دھند کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ رات گئے اسلام آباد ایکسپریس وے پر عوام کے لیے سڑک پار کرنے کے لیے بنائے گئے پُل پر ایک شخص کی لاش گھنٹوں تک لٹکی رہی جبکہ نیچے ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں رہی، بعد ازاں پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے پمز اسپتال منتقل کر دیا۔
پولیس کے مطابق اسلام آباد ایکسپریس وے پر ایچ ایٹ پیڈسٹرین پل سے لٹکی لاش عمر شہام نامی نوجوان کی ہے، جس کا تعلق مردان سے تھا اوروہ اسلام آباد کے سیکٹر آئی نائن 1 کی کچی آبادی میں رہائش پذیر تھا۔
عمر شہام کی عمر 30 سال بتائی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق نوجوان آئی نائن میں واقع کچی آبادی میں رہتا تھا اور نادرا نے گزشتہ ماہ کے آخر
میں عمر شہام کو شناختی کارڈ جاری کیا تھا جو اس کے کپڑوں سے برآمد ہوا۔
معاملے کی تفتیش کرنے والے پولیس افسر نے وی نیوز کو بتایا کہ عمر شہام نامی شخص کی لاش رات ایک بجے کے بعد سے پل سے لٹک رہی تھی جسے 2 بجے کے بعد پولیس نے قبضے میں لے کر پمز اسپتال منتقل کر دیا۔ لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے جس کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ عمر شہام کے والدین نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ 2 دن قبل عمر کا گھر والوں کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد وہ گھر سے چلا گیا تھا۔ وہ بے روزگاری کی وجہ سے دل برداشتہ ہو گیا تھا۔ عمر دیہاڑی پر مزدوری کرتا تھا اور غیر شادی شدہ تھا، جبکہ عمر کے والد، بھائی اور ماموں نے واقعے کو خودکشی قرار دیتے ہوئے قتل کے مقدمے کی درخواست نہیں دی ہے۔