پیپلز پارٹی کو لگام دیے جانے کی ضرورت ہے، مصطفیٰ کمال

جمعرات 1 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ کراچی کا نوجوان پرامن ہے پھر بھی پاکستان پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کو دیوار سے لگا رہی ہے اس حوالے سے ریاست اور ریاستی اداروں کو چاہیے کہ وہ پیپلز پارٹی کو لگام ڈالے۔

وی نیوز کو انٹریو دیتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گزشتہ 8 برسوں سے شہر کا کا نوجوان اپنے گھر میں سوتا ہے پتھر  نہیں مارتا، کوئی گولی نہیں چل رہی، کوئی ٹارگٹ کلنگ نہیں ہو رہی یہ سب کچھ کرنے کے باوجود پیپلز پارٹی ہمیں دوبارہ دیوار سے لگا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ماہ میں ایم کیو ایم کے 6 لوگ شہید ہوچکے ہیں لیکن ہم نے پلٹ کر پتھر تک نہیں مارا کیوں کہ ہم شہر کا امن برباد ہوتے نہیں دیکھ سکتے اور ہم نے اس کے لیے قربانی دی ہے پوری پارٹی سے بغاوت کردی اور الطاف حسین کو چھوڑ دیا اور اپنی سینیٹرشپ چھوڑ دی۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم جی ڈی اے، ایم ڈی اے، جے یو آئی اور ن لیگ کے نمائندوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی انتخابی مہم بہت زبردست چل رہی ہے، گزشتہ انتخابات کے برعکس اس بار ایم کیو ایم بہت متحد اور منظم ہے، اس دوران ہم طاقت ور تو ہونا شروع ہوئے لیکن لوگوں نے بھی ہمیں قبول کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے پاس حکومتیں رہیں لیکن وہ ڈیلیور نہیں کرسکی، لوگ تباہ و برباد ہیں لیکن ہمارا آخری کام اب بھی لوگوں کو یاد ہے، آخری بار شہر ہمارے ہاتھوں سے بنا تھا تو ہمیں نظر آرہا ہے، 21 جنوری والے جلسے میں لوگوں نے اپنا مینڈیٹ ہمیں دے دیا ہے۔

’آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کیا ہے جو ساتھ دے گا اس کی حمایت کریں گے‘

مصطفیٰ کمال کہتے ہیں کہ ہم نے ایک آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کیا ہے جس میں 3 آئینی ترامیم ہیں، وزیر اعلیٰ وزیراعظم کی طرح لوکل باڈی کے اختیارات آئین میں لکھ دیے جائیں، این ایف سی کے تحت ڈسٹرکٹ اور یو سی کی رقم بھی اسی فارمولے سے دی جائے تیسرا یہ کہ جب تک ملک میں لوکل الیکٹڈ حکومت نہ ہو تب تک عام انتخابات نہیں ہونے چاہیں ان 3 آئینی ترامیم میں جو بھی ہمارا ساتھ دے گا ہم اس کی غیر مشروط حمایت کریں گے۔

لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے مصطفیٰ کمال کہتے ہیں کہ یہ آئیڈیل دنیا نہیں ہے، کوئی کسی کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دیتا اپنی لیول پلیئنگ فیلڈ خود لینی ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پر بھی وقت آیا جب اسے امیدوار کھڑا کرنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی، 93 میں انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور ایسا بائیکاٹ کیا کہ ایک آدمی بھی گھر سے نہیں نکلا ہمیں الیکشن سے روکنے والے مجبور ہوگئے یہ کہنے پر کہ آپ الیکشن میں حصہ لیں اور ہم نے بنا کیمپین کے اس شہر کی ساری نشستیں جیتیں۔

’پی ٹی آئی نے بلا اپنی حماقتوں سے کھویا‘

ان کا مزید کہنا تھا کا آپ کو صعوبتیں برداشت کرنی پڑتی ہیں تو پی ٹی آئی والوں کو تھوڑی ہمت دکھانی چاہیے تھی لوگ کھڑے رہتے پارٹی کے ساتھ جڑے رہتے تو ان کو بھی لیول پلیئنگ فیلڈ مل جاتی۔

مصطفیٰ کمال کہتے ہیں کہ اب بھی کچھ نہیں ہو رہا لوگ ان کے انتخابات میں کھڑے ہیں، نشان ان کی حماقتوں سے ان کے پاس سے گیا، سپریم کورٹ میں پارٹی انتخابات کے غلط دستاویزات جمع کرائے گئے۔

ایم کیو ایم کے 100 سے زائد کارکن لاپتا ہیں، پی ٹی آئی کا کون گم ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اب بھی 100 سے زائد کارکن لاپتا ہیں لیکن پی ٹی آئی کا کون لاپتا ہے وہ سب تو دو دو دن میں بازیاب ہو جاتے ہیں یہ پاکستان ہے، انہیں سنہ 2018 کے حساب سے لیول پلیئنگ فیلڈ چاہیے وہ تو نہیں ہے اب میسر۔

’ایم کیو ایم سنہ 2013 والی پوزیشن پر واپس آجائے گی‘

مصطفیٰ کمال کہتے ہیں کہ میں اس وقت نشستوں کی تعداد تو نہیں بتا سکتا لیکن اتنا ضرور کہتا ہو کہ ایم کیو ایم سنہ 2013 والی پوزیشن پر واپس آجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2013 میں کراچی کی 20 میں سے 17 نشستیں ایم کیو ایم کے پاس تھیں آج تو 22 نشستیں ہیں۔

’الطاف حسین کا دور گیا، ان کی وجہ سے ہی پیپلز پارٹی ہم پر مسلط ہے‘

الطاف حسین کے حوالے سے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ان کا وقت اب ختم ہوگیا ہے، وہ قوم کو کچھ بھی نہیں دے سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کی وجہ سے آج پیپلز پارٹی ہم پر مسلط ہے لیکن لوگوں کو اب ان باتوں کی پرواہ نہیں ہے دنیا دیکھ رہی ہے کہ لوگ کس کے ساتھ ہیں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ووٹرز ہمارے حق میں مہر لگائیں گے باقی جو کچھ بھی کہے اس سے فرق نہیں پڑتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp