وفاقی کابینہ نے ہارڈشپ کوٹے کے تحت ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
ہارڈ شپ کوٹہ کے تحت وزارت صحت نے ڈریپ کی سفارش پر 262 جان بچانے والی اور کم قیمت ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے سمری ارسال کی تھی۔
وفاقی کابینہ نے 262 میں سے 146 ادویہ کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی ہے۔ ان میں جان بچانے والی ادویات سمیت اینٹی بائیوٹک اور انسولین بھی شامل۔
ڈریپ حکام کے مطابق دوا ساز کمپنیوں نے اکثریتی ادویات کی قیمتیں کم ہونے پر انہیں بنانا بند کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں
حکام کا مزید کہنا ہے یہ ادویات کی قلت کو ختم کرنے کے لیے ہارڈ شپ کوٹے کے تحت ان دواؤں کی قیمتوں میں اضآفے کی سفارش کی گئی۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل پاکستان میں ڈالر کی قدر میں اضافے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا تھا جس کے باعث ملک بھر میں 150 سے زائد ادویات نایاب بھی ہو گئی تھیں جبکہ بلڈ پریشر، کینسر، شوگر، دمہ اور دیگر امراض کی 85 ایسی ادویات کی بھی قلت ہے جن کی کوئی متبادل دوا موجود نہیں تھا۔
اس حوالے سے اس وقت فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے مالکان کا موقف تھا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ ہونے کے باوجود ادویات کی قیمتیں وہی پرانی ہیں اور چوںکہ ادویات کا خام مال مہنگا ہے اس لیے پرانے ریٹ پر دوا فروخت کرنا ممکن نہیں۔ دوسری جانب ترجمان وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ وفاقی کابینہ کر سکتی ہے، وزارت یا ڈریپ کے پاس اختیار نہیں۔