پاکستان نے اسرائیلی قابض افواج کے ہاتھوں غزہ کے عوام پر جاری ظلم و ستم پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے جنین کے ابن سینا ہسپتال پرحملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ یہ واقعہ ہسپتالوں کے خلاف غیر انسانی جنگ کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے جو فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
Related Posts
انہوں نے کہا کہ یہ جاری مظالم غزہ کے لوگوں کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سے طے کیے گئے عارضی اقدامات کی روح کے خلاف ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ غزہ میں جاری جنگ اور مصائب کے درمیان مشرق وسطی میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیواے) کے لیے فنڈز کی معطلی بھی بین الاقوامی عدالت انصاف کے عارضی اقدامات کی روح کے خلاف ہے، جس میں ضروری خدمات اور انسانی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم غزہ میں فلسطینیوں کو درپیش مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے یو این آر ڈبلیواے کی فنڈنگ معطل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر زور دیتے ہیں جس کا فلسطینی عوام کے تحفظ اور حمایت میں اہم کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر، متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے مطابق فلسطینی عوام کے انسانی حقوق، وقار اور شناخت کو برقرار رکھنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف کے عارضی فیصلے پر مکمل عمل درآمد کا بھی مطالبہ کرتا ہے۔
ان عارضی اقدامات کے نفاذ اور غزہ کے عوام کو درپیش مصائب کے خاتمے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی ضرورت ہے، لہٰذا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو جنگ بندی نافذ کرنے اور غزہ کے عوام کو جاری مظالم سے بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔