مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز نے شکوہ کیا کہ عمران خان ان کے والد کی عمر کے ہیں لیکن پھر بھی انھیں نانی کہتے ہیں۔
لاہور میں پارٹی کی مقامی قیادت سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران تو خود اس وقت نانا دادا ہوتے اگر انھوں نے وقت پر درست فیصلے کر لیے ہوتے۔
عمران خان کی جانب سے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر عدالتوں کی پیشیوں سے گریز پر مریم نواز نے کہا کہ وہ کورٹ کے لیے بیمار اور ریلی کے لیے تیار رہتے ہیں اب کوئی یہ بتائے کہ عدالت جانے میں جان کا خطرہ ہوتا ہے یا ریلی میں۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کی خود کی اولاد تو لندن میں محفوظ ہے جبکہ وہ قوم کے بچوں کو سڑکوں پر لا رہے ہیں کیا ان کے بچوں کی زندگی کی اہمیت ہے پولیس والوں کی جان کی کوئی اہمیت نہیں۔
انھوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کا بیان آچکا ہے امید ہے اب فوج اس پر نوٹس لے گی۔
مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر کا کہنا تھا کہ عمران خان کوئی بھی فیصلہ اپنے ہوش و حواس میں رہ کر نہیں کرتے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے جو ملک کی قسمت بدل سکتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے نوجوانوں کوسیاسی ایندھن بنایا جاتا ہے لیکن ان کے مستقبل کی کوئی فکر نہیں کی جاتی۔
مریم نواز نے کہا کہ ملک میں ایک شخص کھلےعام انتشار پھیلا رہا ہے جس نے پرویز الٰہی پر دباؤ ڈال کر اسمبلی بھی تڑوائی۔
ان کا کہنا تھا عمران خان نے ہمیشہ بیساکھیوں کے ذریعہ کام چلایا ہے لیکن جب سے وہ چھنی ہیں تب سے ان کی عقل ٹھکانے نہیں رہی۔