پنجاب میں عوام کی غالب اکثریت نے رائے دی ہے کہ ملک کو موجودہ بحرانوں سے پاکستان مسلم لیگ ن ہی نکال سکتی ہے اور 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن ہی آئندہ ملک کی حکمران جماعت ہو گی۔
انٹرنیشنل ریسورس انفارمیشن سسٹم (آئی آر آئی ایس) کی جانب سے صوبہ پنجاب کے چاروں ڈویژنز میں کرائے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ صوبہ پنجاب کے عوام کی غالب اکثریت آئندہ انتخابات کے بعد مسلم لیگ ن کو ملک کی حکمران جماعت کے طور پر دیکھ رہی ہے۔
Research Report -Public Opinion Poll in Punjab (January 31, 2024) by Ghulam Mustafa hashmi on Scribd
سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رائے عامہ پر مبنی یہ سروے پاکستان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں عام لوگوں کی رائے جاننے کے لیے کیا گیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں ان کی ترجیحات اور تصورات کیا ہوں گے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عوامی جذبات کو سمجھنے کے لیے پنجاب کے مخصوص علاقوں سے اعداد و شمار کے لحاظ سے سروے کیا گیا ہے۔
سروے میں شہری اور دیہی علاقوں سے مرد اور خواتین سے رائے لی گئی ہے، اس میں سینٹرل پنجاب، شمالی پنجاب، جنوبی پنجاب اور مغربی پنجاب کے تمام علاقوں سے عوامی رائے لی گئی، اس سروے میں 18 سال سے زیادہ عمر کے 7 ہزار 548 مرد و خواتین نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں
پنجاب کے عوام پاکستان کے کس مسئلے کو سب سے اہم سمجھتے ہیں؟
ملک کے اہم مسائل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں جون تا جولائی 2023 میں 71 فیصد عوام نے کہا کہ ملک میں مہنگائی سب سے اہم مسئلہ ہے،4 فیصد افراد نے بجلی کے بلوں میں اضافے کو اہم مسئلہ قرار دیا، 9 فیصد نے بے روزگاری، 2 فیصد نے ملک کی معاشی صورت حال، 5 فیصد نے کرپشن، 2 فیصد نے صحت کی بنیادی سہولیات کے فقدان کو ملک کا اہم مسئلہ قرار دیا۔
اسی طرح جنوری 2024 میں منعقد کیے گئے سروے میں اس رائے میں مزید اضافہ ہوا اور 76 فیصد لوگوں کی رائے تھی کہ مہنگائی ہی ملک کا سب سے اہم مسئلہ ہے جب کہ 8 فیصد نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ اہم مسئلہ ہے، 7 فیصد نے بے روزگاری، 3 فیصد نے ملک کی معاشی صورت حال، 3 فیصد نے کرپشن، 2 فیصد نے صحت کی بنیادی سہولیات اور 1 فیصد نے ملک کی سیاسی صورت کو ملک کا اہم مسئلہ قرار دیا۔
کتنے فیصد عوام پی ٹی آئی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں؟
سروے کے شرکا سے پوچھا گیا کہ وہ آئندہ قومی اسمبلی کے عام انتخابات میں کس جماعت کو ووٹ دینا ترجیح سمجھتے ہیں تو اس کے جواب میں فروری تا مارچ 2023 کے دوران کیے گئے سروے میں 43 فیصد افراد کی رائے تھی کہ وہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) کو ووٹ دینا ترجیح سمجھتے ہیں تاہم جون اور جولائی 2023 میں کیے گئے سروے میں پاکستان تحریک انصاف کا گراف گر کر40 فیصد پر آ گیا، اسی طرح جنوری 2024 میں اس گراف میں مزید تنزلی ہوئی اور 35 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ قومی اسمبلی کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دیں گے۔
سروے کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کا گراف تیزی سے اوپرگیا ہے، جس میں فروی تا مارچ 2023 میں 31 فیصد جب کہ جون تا جولائی 2023 میں 34 فیصد اور جنوری 2024 میں 43 فیصد رائے دہندگان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان مسلم لیگ ن کو قومی اسمبلی کے عام انتخابات میں ووٹ دینا اپنی ترجیح سمجھتے ہیں۔
سروے کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے حق میں فروری تا مارچ 2023 میں 4 فیصد، جون تا جولائی 2023 میں 7 فیصد اور جنوری 2024 میں تنزلی کے ساتھ 5 فیصد رائے دہندگان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کو قومی اسمبلی کے عام انتخابات میں ووٹ دینا اپنی ترجیح سمجھتے ہیں۔
کتنے فیصد عوام کی ترجیح تحریک لبیک پاکستان ہے؟
اسی طرح سروے کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کے حق میں فروری تا مارچ 2023 میں 6 فیصد، جون تا جولائی 2023 میں 5 فیصد اور جنوری 2024 میں مزید تنزلی کے ساتھ 5 فیصد رائے دہندگان نے کہا ہے کہ وہ تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی ) کو قومی اسمبلی کے عام انتخابات میں ووٹ دینا اپنی ترجیح سمجھتے ہیں۔
سروے کے مطابق فروری تا مارچ 2023 میں 6 فیصد، جون تا جولائی 2023 میں 3 فیصد اور جنوری 2024 میں 5 فیصد رائے دہندگان نے قومی اسمبلی کے عام انتخابات میں دیگر جماعتوں کو ووٹ دینا ترجیح سمجھا۔
اسی طرح سروے کے مطابق فروری تا مارچ 2023 میں 10 فیصد، جون تا جولائی 2023 میں 11 فیصد اور جنوری 2024 میں 9 فیصد رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ابھی تک اس بات کا فیصلہ ہی نہیں کیا کہ وہ کس جماعت کو قومی اسمبلی کے انتخابات میں ووٹ دینا چاہیں گے۔
سروے کے شرکا سے پوچھا گیا کہ وہ آئندہ ملک میں کس جماعت کو حکمران جماعت کے طور پر دیکھ رہے ہیں تو اس کے جواب میں جون تا جولائی 2023 میں 37 فیصد رائے دہندگان کی رائے پاکستان تحریک انصاف کے حق میں تھی، 30 فیصد نے پاکستان مسلم لیگ ن کے حق میں رائے دی جب کہ 15 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کو آئندہ ملک کی حکمران جماعت کے طور پر دیکھ رہے ہیں، اسی طرح ایک فیصد نے تحریک لبیک پاکستان کے حق میں ووٹ دیا۔ جب کہ 13 فیصد نے کوئی رائے نہیں دی۔
مسلم لیگ ن کا گراف تیزی سے اوپر گیا
جون 2024 کے سروے میں پاکستان مسلم لیگ ن کا گراف تیزی سے اوپر گیا ہے جب کہ پاکستان تحریک انصاف کا گراف نیچا آیا ہے۔
جون 2024 کے سروے کے مطابق 51 فیصد رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان مسلم لیگ ن کو آئندہ ملک کی حکمران جماعت کے طور پر دیکھ رہے ہیں، 24 فیصد نے پاکستان تحریک انصاف کے حق میں ووٹ دیا جب کہ 10 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کو آئندہ ملک کی حکمران جماعت کے طور پر دیکھ رہے ہیں، یہاں بھی ایک فیصد نے تحریک لبیک پاکستان کا نام لیا جب کہ 14 فیصد نے کوئی رائے نہیں دی۔
سروے کے شرکا سے یہ رائے بھی لی گئی کہ وہ موجودہ جیو پولیٹیکل اور معاشی اقتصادی مسائل کا حل کیا دیکھتے ہیں تو اس کے جواب میں 54 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ ایک مستحکم حکومت ہی ملک کو ان مسائل سے نکال سکتی ہے، جب کہ 35 فیصد کا کہنا تھا کہ ان مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور اداروں کے درمیان کوئی تصادم کی کیفیت پیدا نہ ہو۔ 11 فیصد کا کہنا تھا کہ گڈ گورننس ہی ملک کو ان مسائل سے نکال سکتی ہے۔