ٹی20 کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنیوالے وکٹ کیپر بلے باز اعظم خان کہتے ہیں کہ انہیں کبھی پوری سیریز کھیلنے کا موقع نہیں دیا گیا، درمیان میں لٹکا دیا جاتا ہے، یا تو انہیں سیریز سے باہر کردیا جائے یا پھر پورا موقع فراہم کیا جائے۔
اکثر اپنے وزن کی بنیاد پر تنقید کی زد پہ رہنے والے 25 سالہ وکٹ کیپر بلے باز اعظم خان کا کہنا تھا کہ جب وہ لیگ کرکٹ کھیلتےہیں تو انہیں اپنی کارکردگی دکھانے کا پورا موقع ملتا ہے کیونکہ وہ اپنی ٹیم کو میچ جیت کر دیتے ہیں،
’اگر آپ میرے دماغ میں شکوک وشبہات پیدا کررہے ہیں کہ میں اس لیول کی کرکٹ کے لیے موزوں نہیں تو پھر میں بھی اپنا راستہ دیکھوں گا۔۔۔ گزشتہ 4 سال میں میری 3 دفعہ واپسی ہوئی ہے، میں کبھی پوری سیریز نہیں کھیلی، تو مجھے اس بات کا تھوڑا دکھ ہوتا ہے۔‘
Listen what @MAzamKhan45
Said….
اعظم خان کہتے ہیں مجھے درمیان میں لٹکا دیا جاتا ہے، یا تو سیریز میں باہر کردیں یا پھر پورا موقع دیں…
اعظم خان کہتے ہیں میرا راستہ روکنے کی کوشش کی جاتی ہےاعظم خان کا اشارہ مصباح الحق، ثقلین مشتاق اور محمد حفیظ کی جانب ہے….#AzamKhan… pic.twitter.com/uwcIG43Cno
— Qadir Khawaja (@iamqadirkhawaja) February 6, 2024
اعظم خان کا کہنا تھا کہ وہ کرکٹ بہت ہی صاف ذہن کے ساتھ کھیلتے ہیں لہذا اگر کوئی اس حالت کو شک سے دوچار کرے تو وہ تھوڑا مایوس ہوجاتے ہیں، غیر ملکی کوچز کے ساتھ کھیلتے ہوئے وہ ایسا محسوس نہیں کراتے کہ بحیثیت کرکٹر ان میں کچھ کمی ہے۔
’۔۔۔لیکن جب میں پاکستانی ٹیم کے لیے کھیلتا ہوں تو مجھے محسوس کرایا جاتا ہے کہ جیسے مجھ میں کچھ کمی ہے، لیکن جب میں اپنی بیٹنگ اپنی اننگ دیکھتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ میں کسی کھلاڑی سے کم نہیں ہوں۔‘
اعظم خان نے، جو سابق پاکستانی کرکٹ کپتان معین خان کے فرزند بھی ہیں، گزشتہ ہفتے ڈی پی ورلڈ انٹرنیشنل لیگ ٹی20 ٹورنامنٹ کی تاریخ کی تیز ترین نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے ڈیزرٹ وائپرز کو گلف جائنٹس کے خلاف زبردست فتح سے ہمکنار کیا تھا۔