65 فیصد پاکستانیوں کو انتخابات شفاف ہونے کی توقع ہے، سروے

بدھ 7 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

65 فی صد پاکستانی شہریوں نے عام انتخابات کے شفاف ہونے کی توقع ظاہر کی ہے۔

وائس آف امریکا کا یہ سروے 3 سے 12 جنوری کے درمیان کیا گیا تھا جس میں 18 سے 34 برس عمر کے 2 ہزار سے زیادہ افراد کی رائے لی گئی تھی، امریکی نشریاتی ادارے کے لیے یہ سروے ملٹی نیشنل کمپنی ’اپسوس‘ نے کیا تھا۔

تاہم، پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات سے قبل انتخابات کی شفافیت اور ملکی مستقبل پر انتخابی نتائج کے اثرات سے متعلق مختلف سرویز کے مختلف نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

حال ہی میں گیلپ انٹرنیشنل نے اپنے سروے کے نتائج جاری کیے ہیں، جس کے مطابق دو تہائی پاکستانی شہریوں نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کی شفافیت اور حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

گیلپ سروے کے مطابق، 10 میں سے 7 پاکستانیوں نے انتخابات پر عدم اعتماد ظاہر کیا ہے جبکہ مجموعی طور پر 70 فیصد پاکستانی ملکی معیشت، سیاست اور سلامتی کی صورتحال سے متعلق انتہائی مایوسی کا شکار ہیں۔

اس سروے میں شامل 88 فی صد شرکا نے کہا کہ حکومت میں کرپشن تیزی سے پھیل رہی ہے جبکہ صرف 25 فی صد شرکا نے پاکستان میں قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔

گیلپ نے کہا ہے کہ اس سروے کے لیے 15 سال سے زائد عمر کے ایک ہزار افراد کی رائے لی گئی اور یہ سروے ستمبر اور اکتوبر 2023 کے درمیان کیا گیا۔

عدم اعتماد کی وجوہات

گیلپ نے بتایا ہے کہ عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد پاکستان کی سیاسی صورتحال بے یقینی کا شکار ہے۔ چند روز قبل انہیں سائفر کیس میں 10 سال، توشہ خانہ کیس میں 14 سال اور غیر شرعی نکاح کیس میں انہیں اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

عمران خان اپنے اوپر لگے تمام الزامات کی تردید کرچکے ہیں تاہم ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف اور اس کے رہنماؤں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف گزشتہ کئی ماہ سے کریک ڈاؤن جاری ہے جبکہ الیکشن کمیشن پہلے ہی پی ٹی آئی کا انتخابی نشان ’بلا‘ واپس لے چکا ہے اور سپریم کورٹ بھی اس فیصلے کی توثیق کر چکی ہے۔

گیلپ کے مطابق پی ٹی آئی اور اس کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن پر عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے انتخابات پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ تاہم، ان تمام مشکلات کے باوجود پی ٹی آئی کے کئی امیدوار اپنی انتخابی مہم کے لیے پارٹی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کر رہے ہیں۔

نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے پی ٹی آئی کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن اور اسے انتخاب سے باہر رکھنے کے الزمات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت صاف اور شفاف انتخابات یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ اتنخابات کے جائزے کے لیے غیر ملکی مبصرین اور میڈیا کے نمائندوں کو دعوت دی گئی ہے۔

سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو سیاسی اور معاشی اصلاحات کی ضرورت ہے، انتخابات کوئی بھی جیتے، یہ اصلاحات بھاری مینڈیٹ کے بغیر ممکن نہیں۔ تاہم رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ عوام میں بڑھتی ہوئی بے چینی سے عدم استحکام میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp