ملک بھر میں سیاسی جماعتوں نے حکومت سازی کے لیے سر جوڑ لیا ہے اور وفاق سمیت صوبوں میں کامیاب ہونے والے امیدوار جوڑ توڑ میں مصروف ہیں جبکہ توقع ہے کہ آئندہ ہفتے مرکز اور صوبوں میں حکومت سازی کا عمل مکمل ہو جائے۔ ایسے میں عوام کی زبان پر ایک ہی سوال ہے کہ 5 سال کے لیے آنے والی حکومت عوامی مسائل کے حل کے لیے کیا کرے گی۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے باسی بابر خان نے کہا کہ ہر بار کی طرح اس مرتبہ بھی وہی پرانے چہرے ایوان کا حصہ بنے ہیں جس سے یہ لگتا ہے کہ اس بار بھی عوام کے مسائل حل نہیں ہو سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں آج بھی مسائل کے انبار لگے پڑے ہیں تاہم اس حکومت سے ہمیں کوئی توقع نہیں۔
محمد اشرف نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کو کئی روز گزر چکے ہیں لیکن اب تک وزیر اعظم منتخب نہیں ہوا نہ جانے سیاست دان ملک کو کہاں لے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ آنے والی حکومت بھی ماضی کی حکومتوں سے کچھ مختلف نہیں ہوگی اور مہنگائی سمیت عوامی نوعیت کا کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہو سکے گا الغرض عوام یوں ہی در بدر رہیں گے۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے یحییٰ ریکی نے کہا کہ مسائل کی ایک طویل فہرست ہے لیکن آئندہ آنے والی حکومت سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے کو تعلیم، صحت، امن وامان اور انفرااسٹرکچر سمیت بہت سے مسائل کا سامنا ہے تاہم آنے والی حکومت سے بہت امیدیں ہیں کہ وہ عوام کے مسائل کو حل کرنے میں کامیاب رہے گی۔