سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن تحریک انصاف کی فوج کے ساتھ لڑائی چاہتی ہے، لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے کیوں کہ ہمارا مفاد اس میں ہے کہ فوج مضبوط ہو۔
نجی ٹیلی ویژن چینل کو دیے گئے انٹرویو میں سابق وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ میں نے جب یہ کہا کہ اپنے ملک کی خاطر میرے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں تو اس بات کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا اور میں چوروں سے تو ہاتھ ملا ہی نہیں سکتا۔ کیوں کہ ہم ملک دشمن نہیں ہیں، مجھے تو اس بات کی فکر ہے اس وقت ہمارا ملک چوروں کے ہاتھ میں کیوں ہے۔
عمران خان نے رانا ثنا اللہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مجھے اس وزیر داخلہ اور کچھ دیگر لوگوں سے سیکیورٹی خدشات ہیں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ میں آج اگر چوروں کو این آر او دینے کا کہہ دوں تو میری جان کو لاحق خطرات کم ہوجائیں گے، لیکن میرا ایمان اللہ پر ہے اور میں کبھی بھی کسی کی غلامی قبول نہیں کرسکتا۔
میری زندگی و موت پاکستان میں ہے، میرا ایمان 'لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰه پر ہے اس لیے میں کبھی کسی کی غلامی قبول نہیں کرسکتا۔ عمران خان
— PTI (@PTIofficial) March 12, 2023
ہماری حکومت میں بھی پولیس کوکوئی اورکنٹرول کرتا تھا
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جب ہماری حکومت تھی تو اس وقت بھی پولیس کو کوئی اور طاقت کنٹرول کررہی تھی اور آج میں یہ سوال کرتا ہوں کہ وہ کون ہے جس نے مجھے واپس اقتدار میں نہ آنے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت خوف کی فضا قائم ہے اور ضیاء الحق کے دور جیسا ماحول بنا دیا گیا ہے کیوں کہ میں نے کبھی بھی سیاسی کارکنان پراس طرح سے ظلم ہوتا نہیں دیکھا اورکبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایسے حالات بنیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مخالفین کی کوشش ہے کہ میں عدالت کے چکر لگاتا رہوں اور انتخابی مہم چلانے کاوقت ہی نہ مل سکے۔ اسی لیے مجھ پر 80 مقدمات درج کرائے گئے ہیں اور ان کی بے شرمی کی انتہا ہے کہ ظلِ شاہ کے قتل کا کیس مجھ پر کیا اور بعد میں خود ہی کہتے ہیں کہ یہ تو حادثہ ہوا ہے۔
ملک میں کوئی قانون بھی ہے یاسب مریم کے کہنے پر ہوگا
عمران خان نے مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ خاتون جگہ جگہ کہتی پھرتی ہے کہ نوازشریف کے کیسز ختم کیے جائیں اور عمران خان کو جیل میں ڈالا جائے تو میں پوچھتا ہوں کہ ملک میں کوئی قانون بھی ہے یا ملکہ کے حکم پر ہی نظام چلانا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کیا لیول پلیئنگ فیلڈ یہی ہے کہ مریم نواز ریاستی پروٹوکول میں ملک میں گھوم رہی ہے جبکہ ہمیں انتخابی مہم کے لیے جلسے کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی۔
بلوچستان کے حالات پر بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہاں نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں۔ اسی طرح 71ء میں سب سے بڑی جماعت کو دیوار سے لگایا گیا تھا، جس کے نتائج قوم نے دیکھ لیے اور قوم اورملک کو تو صرف سیاسی جماعتیں ہی اکٹھا رکھ سکتی ہیں اور اس وقت تحریک انصاف سب سے بڑی وفاقی جماعت ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ملک کی معاشی صورت حال انتہائی ابتر ہے، لندن میں میرا بھی فلیٹ تھا اور اس سے متعلق ایک ایک دستاویز پیش کی ۔














