بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی بہنیں انسداد دہشتگردی عدالت میں مسرت جمشید چیمہ پر برس پڑیں۔ یہ واقعہ تب پیش آیا جب مسرت جمشید چیمہ نے درج مقدمات اور روپوش ہونے کے دوران تکالیف سے آگاہ کیا تو عظمیٰ خان اور علیمہ خان نے مسرت جمشید چیمہ کو ڈانٹ پلا دی۔
انسداد دہشتگردی کے کمرہ عدالت میں علیمہ خان نے مسرت جمشید چیمہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب میرے بھائی کو ضرورت تھی تو آپ لوگ چھپے ہوئے تھے، پارٹی پر مشکل وقت تھا تو آپ نے پریس کانفرنس کی اور مشکل وقت میں ساتھ چھوڑ گئیں۔ حالانکہ آپ بانی پی ٹی آئی کی سب سے قریب ترین تصور کی جاتی تھیں۔
’اب آج آپ مجھے مجبوریاں سنا رہی ہیں، جبکہ سیاستدان تو جیل کے بغیر نامکمل تصور کیے جاتے ہیں‘۔
مزید پڑھیں
اس دوران مسرت جمشید چیمہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی باتیں سن کر خاموش ہوگئیں۔
علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن عظمیٰ خان نے کہا کہ مریم نواز کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنا کر اپنا خواب پورا کرلیں، سب جانتے ہیں کہ مریم نواز ووٹوں پر ڈاکا مار کر وزیر اعلیٰ بن رہی ہیں۔ مریم نواز کو شرم آنی چاہیے اگر وہ ہوتیں تو کبھی ایسی وزارت اعلیٰ نا بنتیں۔
’انہوں نے ووٹ چوری کیا ہے کوئی کیسے ووٹ چوری کرکے وزیر اعلیٰ بن جائے‘۔
عظمیٰ خان نے کہا کہ ایف آئی اے میں پیش ہوئی انکے سوالات کا جواب دیا، انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ اسٹیٹ کے خلاف فننڈنگ کر رہی ہیں، میں نے کہا ایبسولیوٹلی ناٹ، مجھے کہا گیا کہ آپ غیر ملکیوں سے رابطے کر رہی ہیں، میں نے پھر کہا کہ ایبسولیوٹلی ناٹ۔ انہوں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اوورسیسز پاکستانیوں کو غیر ملکی کہہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی جان کو جیل میں خطرہ نا ہو، بشریٰ بی بی سے بھی آج ملاقات تھی مگر نہیں ہو سکی، لیکن وکلا ان سے ملاقات کررہے ہیں۔