دہلی کے ڈاکٹروں نے آپریشن کے ذریعہ ایک شخص کی آنت سے 39 سکے اور 37 مقناطیس نکالے ہیں، بھارتی میڈیا کے مطابق نفسیاتی بیماری میں مبتلا مذکورہ مریض سکے اور مقناطیس اس گمراہ کن خیال کے تحت نگلتا رہا کہ زنک ’باڈی بلڈنگ‘ میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
یہ منفرد کیس اس وقت سامنے آیا جب ایک 26 سالہ مریض سر گنگا رام اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں 20 دنوں سے مسلسل قے اور پیٹ میں درد کے تکلیف کے ساتھ پہنچا، اس حالت میں وہ کھانے کے قابل بھی نہیں تھا۔
ابتدائی طور پر آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ میں اس وقت سینئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر ترون متل نے مریض کا معائنہ کیا، مریض کے لواحقین نے ڈاکٹروں کو مریض کی سکے اور مقناطیس کھانے کی عادت کا بتاکر حیران کردیا، تشخیصی ذرائع سے مریض کے پیٹ میں سکے اور مقناطیس سے ملتے جلتے مبہم دھبوں کی تصدیق کردی۔
اس تشخیصی مرحلے کے بعد آنتوں میں رکاوٹ کی تصدیق کرنے والا سی ٹی اسکین کیا گیا جس نے حتمی طور پر سرجری کی حمایت کی، سرجری کے دوران پتا چلا کہ مقناطیس اور سکوں نے مقناطیسی قوت کی وجہ سے اپنی طرف متوجہ اور ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہونے کے باعث چھوٹی آنت کے دو الگ الگ ٹکڑوں میں کٹاؤ پیدا کردیا تھا۔
ڈاکٹروں نے مریض کی آنتوں میں موجود ’انسانی جسم کے لیے اجنبی اشیاء‘کو کامیابی سے علیحدہ کرتے ہوئے باہر نکالنے کے بعد متاثرہ آنتوں کے حصوں کو دوبارہ جوڑ دیا تھا، مزید برآں، معدے میں قابل ذکر تعداد میں سکے پائے گئے، انہیں نکالنے کے لیے ایک اور طریقہ کار کی ضرورت تھی۔
مجموعی طور پر، 39 سکے اور مختلف اشکال پر مشتمل 37 مقناطیس بھی برآمد کیے گئے، سرجری کے بعد ایکسرے کے ذریعہ تمام ’اجنبی اشیاء‘ کو نکالنے کی تصدیق ہوگئی اور پھر مریض بھی صحتیاب ہوتا چلا گیا، جسے اسپتال میں ایک ہفتے قیام کے بعد فارغ کر دیا گیا۔