سنی اتحاد کونسل کے رہنما رانا آفتاب نے کہا ہے کہ کاش! وزیراعلیٰ پنجاب جیلوں میں قید خواتین کے مقدمات ختم کروا کر انہیں رہا کرواتیں، ہماری تلاشی ایسے لی جارہی ہے جیسے دہشتگردوں سے ملنے جانے والے لوگوں کی تلاشی لی جاتی ہے، 220 والا جعلی مینڈیٹ ختم ہوجائے گا۔
سنی اتحاد کونسل کے رہنما رانا آفتاب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمیں پنجاب اسمبلی کے پارلیمانی اجلاس میں باضابطہ اطلاع نہیں دی گئی جو غیر جمہوری ہے، اب تک اس اجلاس کا ایجنڈا نہیں ملا، ان کو چلانے والے کوئی اور ہیں، یہ ریمورٹ کنٹرول سے چلا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
رانا آفتاب نے کہا کہ پنجاب اسمبلی اجلاس میں قانون و آئین کے تحت اس کو چلنے دیں گے اگر ضابطہ اخلاق کے خلاف چلانے کی کوشش تو نہیں چلانے دیں گے، اگر بجٹ پیش کرنا ہے تو نارمل بجٹ کی طرح بجٹ ہوتا ہے، کٹ موشن اور 2 روز کا اجلاس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بے گناہ لوگوں کو پکڑا ہوا ہے سب باتیں اسمبلی فلور پر کریں گے، حلف برداری کے دن اگر مجھے بولنے کی اجازت نہیں دی تو مریم نواز کو کیوں بولنے کی اجازت دی۔
ان کا کہنا ہے کہ کس نے ن لیگ کے کس نے بجٹ پیش کرنا ہے، انہیں پتہ ہی نہیں ہے، نگران حکومت ڈے ٹو ڈے ایمرجنسی اخراجات کرتی ہے سڑکیں بنانا ایجنڈا نہیں ہوتا۔
رانا آفتاب احمد نے کہا کہ صوبے کی حالت افسوسناک ہے، ہماری تلاشی ایسی ہوتی ہے جیسے دہشت گرد کو ملنے کے لیے جانے والے لوگوں کی ہوتی ہے، سب پنجاب اسمبلی لگا دی گئی ہے، کاش! یہ پولیس ڈکیتی چوری کو روکتی، کاش! مریم نواز جعلی مقدمات ختم کروا کر خواتین کو جیلوں سے رہا کرواتیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر ضمانت دیں کہ وہ باہر آ کر انہیں گرفتار نہیں کریں گے تو انہیں بلا لیں گے، جس دن کابینہ بنتی ہے، 220والا جعلی مینڈیٹ ختم ہوجائے گا، ہم حکومت بننے کا انتظار کررہے ہیں، احمد رشید بھٹی ان کی کسٹڈی میں ہیں یہ پبلک سرونٹ بنیں۔