لیفٹیننٹ جنرل (ر) چراغ حیدر بلوچ سیکریٹری دفاع مقرر

پیر 4 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لیفٹیننٹ جنرل (ر) چراغ حیدر بلوچ کو سیکریٹری دفاع مقرر کر دیا گیا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل (ر) چراغ حیدر کو آئندہ 2 سال کے لیے سیکریٹری دفاع مقرر کر دیا گیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ( ر) چراغ حیدر اب 2 سال تک بطور سیکریٹری دفاع خدمات سر انجام دیں گے۔

چراغ حیدر بلوچ نے پاک فوج کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا ، ستمبر 2019 میں انہیں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔

مارچ 2019 میں میجر جنرل چراغ حیدر کو فوج کے لیے ان کی قابل قدر خدمات پر ہلال امتیاز (ملٹری) سے بھی نوازا گیا تھا۔

فوجی کیریئر میں چراغ حیدر بلوچ ایک پنجابی بلوچ ہیں اور ساہیوال، ضلع سرگودھا سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز، ڈائریکٹر جنرل ملٹری ٹریننگ اور جی او سی انفنٹری ڈویژن جہلم کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ستمبر 2019 میں انہیں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔

ستمبر 2021 میں لیفٹیننٹ جنرل چراغ حیدر کو ڈی جی جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز سے لیفٹیننٹ جنرل وسیم اشرف کی جگہ ملتان میں کور ٹو کا کمانڈر تعینات کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ٹرمپ کے بارے میں ڈاکومنٹری کی متنازع ایڈیٹنگ، بی بی سی کا ایک اور عہدیدار مستعفی

وفاقی حکومت کا سونے کی درآمد و برآمد پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت