سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) لیگ کے پاس سیاست چمکانے کے لیے اور کچھ نہیں ہے اس لیے عدلیہ کو ہدف بنا رہی ہے، مریم نواز سیاسی فساد کے ذریعے اہداف حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے انہیں بدنام کرنے کی 2 کوششیں کی ہیں، پہلی کوشش جعلی آڈیو کے ذریعے کی گئی اور دوسری کوشش جج شمیم کے ذریعے کی گئی۔ مریم نواز اور (ن) لیگ کی باتوں کا کیا جواب دیا جائے؟
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ مریم نواز سیاسی فساد کے ذریعے اہداف حاصل کرنا چاہتی ہیں، مریم نواز اب مجھے بابا ڈیم کہہ کر مخاطب کرتی ہیں، میرے بچے ہنستے ہیں کہ (ن) لیگ نے آپ کو پھر زندہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کی اولاد جب بدتمیز ہوجائے تو یہ اس کے لیے سانحہ ہے۔
ثاقب نثار نے کہا کہ عمران خان سے ان کی 2 ملاقاتیں ہوئیں ہیں۔ پہلی وزارتِ عظمی کے دور میں اور دوسری بعد میں۔ پہلی ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ نیب کیسز خراب ہو رہے ہیں آپ رہنمائی کریں۔ عمران خان نے کہا کہ شہزاد اکبر کی جگہ کوئی اور بندہ بتائیں جو نیب کیسز کو انجام تک لے جاسکے۔ ‘میں نے عمران خان کو اس حوالے سے رہنمائی کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ آپ خود فیصلہ کریں’۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے دوسری ملاقات میں عمران خان کو کہا کہ عدلیہ کے بارے میں رات 12 بجے والی بات نہ کریں اور عدلیہ پر بلا وجہ تنقید کرکے عدلیہ کی ساکھ خراب نہ کریں۔
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل باجوہ سے بھی میری 2 ہی ملاقاتیں ہوئیں ہیں۔ جنرل (ر) باجوہ سے پہلی ملاقات اس وقت ہوئی جب وہ چندہ دینے آئے تھے۔ جنرل باجوہ سے دوسری ملاقات پچھلے دنوں لاہور میں ہوئی تھی جس میں انہوں نے کہا کہ ‘میں لاہور آیا ہوں اور پرانے دوستوں سے ملنا چاہتا ہوں۔ میں نے جنرل باجوہ سے عمران خان کے بارے میں کوئی بات نہیں کی’۔
انہوں نے کہا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید سے کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔ جب چیف جسٹس تھا تو لاپتہ افراد کیس میں جنرل فیض سے ملاقاتیں ہوئیں، بعد میں بھی جنرل فیض سے ملاقاتیں ہوئیں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو امید تھی کہ میں بطور چیف جسٹس ان سے پرانے تعلقات کا خیال رکھوں گا لیکن میں نے انصاف کی بات کی اس لیے میری ریٹائرمنٹ کے بعد (ن) لیگ والے میرے پیچھے پڑگئے ہیں۔
ثاقب نثار نے کہا کہ پاناما کیس کے بینچ نے مجھے بتایا کہ نواز شریف کے وکیل نے بہت کچھ مان لیا تھا اور نواز شریف کے وکیل نے عدالت میں اپنے موکل کی کئی غلط کاریوں کو تسلیم کیا۔














