رمضان المبارک: سندھ میں ہر خاندان کو ملیں گے 5000 ہزار روپے، لیکن ایک شرط پر

جمعرات 7 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت رمضان المبارک میں قیمتوں کو کنٹرول کرنے سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ میئر کراچی، چیف سیکریٹری، پرنسپل سیکریٹری، آئی جی پولیس، سیکریٹری فنانس، ایڈیشنل آئی جی پولیس، کمشنر کراچی اور دیگر متعلقہ افسران اجلاس میں شریک ہوئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے 22.5 بلین روپے رمضان پیکج کے تحت سندھ کی 60 فیصد آبادی کو 5 ہزار روپے نقعد رمضان میں دینے کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کم سے کم ماہانہ اجرت کا مقصد جن کی ماہانہ آمدن 34ہزار روپے ہیں، ماہانہ 32ہزار روپے کمانے والے خاندان صوبے کی آبادی کا 60 فیصد بنتا ہے، ہر خاندان کو رمضان کے مہینے میں 5000 روپے بینک کے ذریعے دیے جائیں گے، اگر 3.5 ملین خاندان کو 5ہزار روپے دیے جائیں گے تو حکومت پر 22.5 بلین روپے سے زیادہ رقم بنتی ہے۔

اجلاس میں ذخیرہ اندوزوں، منافع خوروں کے خلاف آج سے کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے۔ مراد علی شاہ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ صوبے میں سحرو افطارمیں لوڈشیڈنگ نہیں ہونی چاہیے۔

واضح رہے اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رمضان المبارک میں لوڈ شیڈنگ کو صفر کرنے کی ہدایت کی۔ مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ رمضان المبارک میں پورے صوبے میں سحر اور افطار کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

1971 کی پاک بھارت جنگ: بہاریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم تاریخ کا سیاہ باب

آزادی رائے کو بھونکنے دو

بنگلہ دیش کا کولمبو سیکیورٹی کانکلیو میں علاقائی سلامتی کے عزم کا اعادہ

فلپائن میں سابق میئر ’ایلس گو‘ کو انسانی اسمگلنگ پر عمرقید

آج ورلڈ ہیلو ڈے، لوگ یہ دن کیوں منانا شروع ہوگئے؟

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟