کراچی میں باپ کی 3 بچوں کے ہمراہ مبینہ خود سوزی کے واقعے میں جھلسنے والی 4 سالہ بچی ایمان فاطمہ جاں بحق ہو گئی جسے نیو کراچی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
نارتھ کراچی میں باپ کی 3 بچوں کے ہمراہ مبینہ خودسوزی کے معاملے میں جھلسنے والی 4 سالہ ایمان فاطمہ جمعہ کو جاں بحق ہو گئی، متوفی عارف کے لواحقین نے اسے قتل کی وارداد قرار دیا ہے ، متوفی عارف کا آبائی تعلق میرپور خاص سے تھا۔
متوفی عارف کے بھائی نے الزام عائد کیا ہے کہ عارف کو اس کی دوسری بیوی اور سالوں نے قتل کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ عارف کی پہلی بیوی میرپور خاص میں تھی، جاں بحق فاطمہ اور دوسرے دونوں بچے پہلی بیوی سے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عارف فروٹ کا بیوپاری تھا، ٹھیلا نہیں لگاتا تھا، عارف کو کوئی مالی پریشانی بھی نہیں تھی، میرے بھائی اور اس کے بچوں کو آگ لگائی گئی ہے۔
عارف کے بھائی کا مزید کہنا ہے کہ عارف اور اس کے بچوں کو آگ لگا کر قتل کیا اور خودسوزی کا ڈرامہ بنایا گیا ہے، مقدمہ اورشفاف تفتیش چاہتے ہیں۔ اجمیرنگری پولیس کارروائی نہیں کرہی ہے جب کہ ایس ایچ او نواز گوندل نے فون کال تک رسیوو نہیں کی۔