وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اسٹوڈنٹس کے لیے ای موٹر بائیکس کی اسکیم کا اعلان کردیا ہے جس میں ڈاؤن پیمنٹ 25 ہزار روپے جبکہ قسط 5 ہزار روپے سے بھی کم ہوگی۔ ڈاؤن پیمنٹ حکومت ادا کرے گی۔
وزیراعلیٰ کہا ہے کہ اگر کوئی کمپنی مزدوروں کے حقوق کے لیے بنائے گئے قانون کی پاسداری نہیں کرے گی تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ پیش آنے والے حادثات میں ان کے نقصانات کے بارے میں بہت فکرمند ہوتی تھی۔ مزدوروں کی سیفٹی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ سیمنٹ انڈسٹری میں کام کرنے والے لوگوں کو پھیپھڑوں کی بیماری لاحق ہوجاتی ہے۔
مزید پڑھیں
مریم نواز نے کہا کہ ایکسیڈنٹ سے بچنے کے لیے صرف ہیلمٹ کافی نہیں ہے، ہیلمٹ سے یقینا بچاؤ ہوتا ہے لیکن خدانخواستہ اگر ایکسیڈنٹ ہوجائے تو ہیڈ انجری کے علاوہ بھی کوئی فریکچر ہوجائے یا جلد پر زخم ہوجائیں تو بڑی خطرناک بات ہے، کام کی جگہ پر جلدی پہنچنے یا کام جلدی ختم کرنے کے چکر میں مزدور اپنی جان کی حفاظت کرنا نہ بھولیں اورسیفٹی گیئرز پہنیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے بتایا ’میرے 3 بچے ہیں جب بھی گھر سے باہر جاتے ہیں تو ان سے کہتی ہوں کہ گاڑی تیز نہ چلائیں، شہریوں سے بھی کہوں گی کہ زیادہ اسپیڈ سے گاڑی یا موٹرسائیکل نہ چلائیں۔‘
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مزدوروں کے حقوق کے لیے قانون میں ترمیم کی جائے گی، اگر کوئی کمپنی یا اونر ان قوانین کی پاسداری نہیں کرے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، کیوں کہ مزدوروں کی سلامتی انہیں بہت عزیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹوڈنٹس کو 20 ہزار ای موٹربائیکس دے رہے ہیں، جو پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرتے ہیں یا جن کے پاس اپنی ٹرانسپورٹ فیسیلٹی نہیں ہے ان کو ہم خود موٹربائیکس دیں گے، ڈاؤن پیمنٹ 25 ہزار روپے ہوگی اور ڈیڑھ لاکھ سے اڑھائی لاکھ موٹرسائیکل کی کُل قیمت ہوگی۔
’ان موٹرسائیکلوں کے لیے 25ہزار ڈاؤن پیمنٹ حکومت پنجاب دے گی، جبکہ اس کی ماہانہ قسط 5 ہزار سے کم ہوگی تاکہ جن بچوں کو ضرورت ہے وہ خرید سکیں۔‘
مریم نواز نے کہا کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرز میں جو لوگ کام کرتے ہیں، کمپنیوں یا مالکان کی ذمہ داری ہے کہ ان کی جان کی حفاظت کریں۔’کمپنیاں خود مزدوروں کی حفاظت کریں ورنہ مجھے اس کے لیے سختی کرنا پڑی تو کروں گی۔‘