امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری ڈونلڈ لو نے کہا کہ پاکستان میں انتخابات کے نتائج کی تالیف میں کچھ بے ضابطگیوں کو نوٹ کیا گیا ہے، پاکستان کے انتخابات کو بہت قریب سے دیکھا ہے، تمام بے ضابطگیوں اور آنکھوں دیکھا حال کمیٹی میں بتاؤں گا، دھوکا دہی کی تحقیقات ہونی چاہییں۔
امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ڈونلڈ لو نے کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی میں پیش ہونے سے قبل اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران عوامی اظہار رائے، جلسے اور ریلیوں پر پابندیوں کی نشاندہی کی گئی، الیکشن کے موقع پر میڈیا اور انٹرنیٹ بھی بند رکھا گیا۔ عالمی مبصرین کو انتخابی عمل کا جائزہ لینے سے روکا گیا۔
مزید پڑھیں
’پاکستان میں انتخابات کا گہرائی سے جائزہ لیا، دھمکیوں کے باوجود 6 کروڑ لوگوں نے ووٹ ڈالے، کئی سیاسی رہنما مخصوص امیدوار اور پارٹیاں رجسٹرڈ نہ کرا سکے۔ الیکشن میں دھوکا دہی سے متعلق تحقیقات ہونی چاہییں، پاکستان میں جو حالات ہیں اس پر تشویش ہے‘۔
امریکی معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو نے کہا کہ پاکستان امریکا کا اہم شراکت دار ہے، ہم پاکستان میں جمہوریت اور معیشت کو مضبوط کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ القاعدہ اور داعش سے درپیش خطرات سے نمٹنے میں پاکستان سے تعاون کررہے ہیں۔ پاکستان میں مذہبی آزادی، انسانی حقوق کا احترام کو بڑھانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان میں اقتصادی استحکام کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے، امریکا پاکستانی مصنوعات درآمد کرنے والے سرفہرست ممالک میں شامل ہے، اور پاکستان کے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے والا اہم ترین انویسٹر ہے۔ امریکا منگلا اور تربیلا ڈیم کی اپ گریڈیشن کے لیے بھی تعاون کررہا ہے۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ پاکستان کے انتخابات 2024 کا گہرائی سے جائزہ لیا ہے، انتخابات سے قبل تشدد کے واقعات پر خصوصاً تشویش رہی ہے، انتخابات سے پہلے پولیس، سیاستدانوں، سیاسی اجتماعات پر دہشتگرد حملے ہوئے۔ کئی صحافیوں خصوصاً خواتین صحافیوں کو پارٹی سپورٹرز نے ہراساں کیا، عالمی الیکشن مبصر تنظیم نے کہا انہیں ملک کے تقریباً آدھے حلقوں میں ووٹ گنتی کی آبزرویشن سے روکا گیا۔