سوشل میڈیا پر ایک ایسی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کا اہلکار ایک خاتون کو بندوق کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے۔
اس تصویر کے بارے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ اہلکار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خاتون کوزمان پارک لاہور میں تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے،لیکن حقیت کچھ اور ہے۔
ایکسپوز پروپیگینڈا نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ نے بھی اس تصویر کو شیئر کیا اور انکشاف کیا کہ یہ تصویر لاہور کی نہیں بلکہ افغانستان کی ہے۔
نوشی گیلانی ٹویٹر صارف کے اکاؤنٹ سے شئیر ہونے والی فوٹو جس کو عمران ریاض نے شئیر کیا ہوا وہ تصویر لاہور کی نہیں افغانستان کی ہے۔ پرانی اور فیک تصاویر وائرل کر کے جان بوجھ کر پاکستان کا عالمی تشخص اور شخصی آزادیوں کیخلاف پراپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ pic.twitter.com/BG7upXjfh9
— Expose Propaganda (@EPropoganda1) March 16, 2023
ایکسپوز پروپیگینڈا نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ نے تصویر کے کیپشن میں لکھا کہ نوشی گیلانی ٹوئٹر صارف کے اکاؤنٹ سے شیئر ہونے والی فوٹو جس کو عمران ریاض نے شیئر کیا ہوا ہے وہ تصویر لاہور کی نہیں افغانستان کی ہے۔پرانی اور فیک تصاویر وائرل کر کے جان بوجھ کر پاکستان کا عالمی تشخص اور شخصی آزادیوں کے خلاف پراپیگینڈا کیا جا رہا ہے۔
ٹوئٹر صارف نوشی گیلانی کی جانب سے شیئر کی جانے والی تصویر کے نیچے یہ شعر لکھا تھا کہ میرے لاہور کی کہانی کو تم نے ۔۔۔کشمیر سے بدل ڈالا۔اس ٹوئٹ کو اینکر پرسن عمران خان کی طرف سے بھی ری ٹوئٹ کیا گیا ہے۔
ایکسپوز پروپیگینڈا نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ نے اصل تصویر بھی شیئر کی جس کے مطابق یہ تصویر 13 اکتوبر 2022کو ہزارہ کمیونٹی کی ایک خبر کے لیے استعمال کی گئی تھی۔
اس خبر کے کیپشن میں لکھاہے کہ طالبان سیکیورٹی فورسز کا ایک کارکن کابل میں احتجاجی مظاہرہ کرنے والی خاتون کو دھمکا رہا ہے۔