پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ (پی ڈی ایم اے) نے گزشتہ 4 روز کے دوران مسلسل تیز بارشوں کے باعث خیبرپختونخوا میں جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق صوبے بھر میں مختلف حادثات کے نتیجے میں اب تک 21 افراد جانبحق جبکہ 32 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جانبحق افراد میں 9بچے 9مرد اور 3خواتین جبکہ زخمیوں میں 5خواتین، 23 مرد اور 4بچے شامل ہیں۔ مختلف اضلاع میں دیواریں اور چھتیں گرنے سے مجموعی طور پر 330مکانات کو نقصان پہنچا ہے، جس میں 53 گھروں کو مکمل جبکہ 277 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
مزید پڑھیں
رپورٹ کے مطابق تیز بارش کے باعث جانی و مالی حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع خیبر، دیر اپر و لوئر، چترال لوئر، سوات، باجوڑ، شانگلہ، مانسہرہ، مھمند، مالاکنڈ، کرک، ٹانک، مردان، پشاور، چارسدہ، بونیر،ہنگو، بٹگرام، بنوں، شمالی وزیرستان، کوہاٹ اور اورکزئی میں رونما ہوئے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور اداروں کو متاثرہ خاندان کو فوری طور پر امداد اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایات پر متاثرہ افراد کے لواحقین کو امدادی چیکس بھی دیے جا رہے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع سوات، پشاور اور مہمند کے متاثرین کے لیے امدادی سامان بھی فراہم کردیا گیا ہے۔
ترجمان پی ڈٰی ایم کے مطابق ہر اضلاع کو امدادی سامان میں 200 خیمے، 100 کچن سیٹ، 200 کمبل، 100 ہاجین کیٹس، 100 چٹائیاں، 200 مچھر دانیاں، 200 میٹریسس، اور روزمرہ زندگی کی دیگر اشیا شامل ہیں۔
لوئر چترال کے متاثرین کے لیے بھی پی ڈی ایم اے کے ویئر ہاؤس سے 200 خیمے راوانہ کر دیے گئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو اضلاع میں امدادی سرگرمیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
متاثرہ اضلاع میں بند سٹرکوں کو فوری ٹریفک کے لیے بحال کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے، تمام ضلعی انتظامیہ، متعلقہ اور امدادی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سنٹر مکمل طور پر فعال ہے، عوام کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دیں۔